شارٹ فال 4 ہزار میگا واٹ،گزشتہ4 سال میں ایک میگا واٹ بھی سسٹم میں شامل نہیں ہوئی
آبادی بڑھنے کے ساتھ بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا ، صنعتی شعبے کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی جاری ہے،،پریس کانفرنس
اسلام آباد (ویب نیوز)
وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ صنعتی شعبے کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی جاری ہے،بجلی کا شارٹ فال4ہزار میگاواٹ کے قریب ہے، ملک میں بجلی کی پیداوار22ہزار جبکہ طلب26ہزار میگاواٹ ہے، کوشش ہے دو سے تین ہفتوں میں بجلی کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کریں،کوئلے کی کمی کو پورا کر لیا گیا ہے۔ بدھ کے روز پریس کرنفرنس کرتے ہو ئے وفاقی وزیر خرم دستگیر نے کہا کہ کوشش ہے دو سے تین ہفتوں میں بجلی کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کریں،کوئلے کی کمی کو پورا کر لیا گیا ہے،کروٹ ہائیڈو پاور کو فروری2022میں مکمل ہونا تھا جسے اب فعال کیا جا رہا ہے، آئندہ ماہ بجلی کی لوڈشیڈنگ میں نمایاں کمی آئے گی، ملک میں بجلی کا شارٹ فال اس وقت 4 ہزار میگا واٹ کے قریب ہے، 15 جون کو 650 میگا واٹ مزید بجلی سسٹم میں آجائے گی، نیو کلیئر پاور پلانٹ 2 سے بھی 1100 میگا واٹ بجلی سسٹم میں آجائے گی،ملک میں 84 فیڈرز پر لوڈشیڈنگ ساڑھے تین گھنٹے ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ موسم کی شدت اور ہائیڈل پاور میں کمی کے باعث بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا،ری فیولنگ سے کروٹ ٹو اپنی استعداد سے 1100میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا، بجلی کی بچت کے حوالے سے بھی حکومت نے پلان بنا لیا ہے،ماضی میں شروع ہونے والے منصوبے مکمل ہو رہے ہیں،سابقہ حکومت نے بجلی کی بڑھتی ہوئی طلب کیلئے اقدامات نہیں کیے۔ خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ تریموں پاور پلانٹ اسی سال اپنی پیداوار شروع کر دے گا،جولائی کے آغاز میں لوڈ شیڈنگ میں خاطر خواہ کمی ہو گی، درجہ حرارت بڑھنے کی وجہ سے بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا ہے،گزشتہ چار سال میں ایک میگا واٹ بھی سسٹم میں شامل نہیں ہوا، آبادی بڑھنے کے ساتھ بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔