سازش کرنے والے چاہتے ہیں کہ پی ٹی آئی اور پاک فوج کمزور ہو، دشمنوں کا ایجنڈا پاکستان کے ٹکڑے کرنا ہے

حکومت کو اگلا الیکشن جتوانے کیلئے ابھی سے تیاری کی جارہی ہے، اب ناجائز کام کو جائز کرانے کے لیے تما م اداروں کو کمپرومائز کیا جائے گا

امریکا کے پالتو اوپر آکر بیٹھے ہیں، اس کی اجازت کے بغیر یہ کبھی کوئی کام نہیں کریں گے،پی ٹی آئی نیشنل کونسل سے خطاب

اسلام آباد (ویب نیوز)

تحریک انصاف کے چیئرمین  عمران خان کا کہنا ہے کہ ہمارا ملک جس طرف جا رہا ہے ،اس کا فائدہ کس کو ہو رہا ہے؟ ان کو اس لیے ہم پر مسلط کیا گیا تاکہ ہمارا ملک کمزور ہو، سازش کرنے والے چاہتے ہیں کہ پی ٹی آئی اور پاک فوج کمزور ہو، کچھ دنوں میں ملک بھر میں احتجاجی تحریک کا اعلان کرنے جا رہا ہوں۔ بدھ کے روز تحریک انصاف کی نیشنل کونسل کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان  نے کہا کہ چوروں کا ٹولہ ایک ساتھ اکٹھا ہو گیا ہے، لیکن عوام آپ کے ساتھ ہیں، جو شخص ان کی ٹکٹ لینے کے لیے لائن میں کھڑا ہے اس کو اپوزیشن لیڈر بنا دیا گیا، ایک نا جائز کام کو جائز بنانے کے لیے تمام حربے استعمال کیے جا رہے ہیں، دنیا میں کہیں بھی ملزم قاضی نہیں بن سکتا، دنیا میں کہیں ایسا ہوتا ہے کہ کوئی شخص اپنے کیسز خود ختم کروائے، ایف آئی اے کو انہوں نے تباہ کرکے رکھ دیا، حمزہ شہباز نے ایف آئی اے کے انتقال کرنے والے افسر ڈاکٹر رضوان کو دھمکیاں دیں کہ تم ہوتے کون ہو مجھے پوچھنے والے جب کہ ایف آئی اے کے ایک اور تفتیشی افسر کو ہارٹ اٹیک ہوچکا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ  ان کو اس لیے ہم پر مسلط کیا گیا تاکہ ہمارا ملک کمزور ہو، سازش کرنے والے چاہتے ہیں کہ پی ٹی آئی اور پاک فوج کمزور ہو، حکومت کو اگلا الیکشن جتوانے کیلئے ابھی سے تیاری کی جارہی ہے، الیکشن کمیشن پر کسی کو اعتبار نہیں ، یہ لوگ اپنی پسند کی حلقہ بندیاں کررہے ہیں،ملک بھر میں احتجاجی تحریک کا اعلان کرنے جا رہا ہوں،چند روزمیں ملک گیراحتجاج کی کال دوں گا، جو ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا احتجاج ہوگا،عوام تیاری رکھیں، سپریم کورٹ سے ہمارے کیس کا فیصلہ ہوتے ہی کال دوں گا، سیاست نہیں اپنے ملک کی آزادی کے لیے جہاد لڑرہے ہیں ۔ شہباز حکومت کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ عالمی سازش سے ہماری حکومت ہٹائی گئی، امریکا کے پالتو اوپر آکر بیٹھے ہیں، اس کی اجازت کے بغیر یہ کبھی کوئی کام نہیں کریں گے، ان کے اربوں روپے باہر پڑے ہیں، یہ ان کیخلاف کبھی اسٹینڈ نہیں لیں گے، میری حکومت ختم ہوتے ہی اسرائیل اور بھارت میں خوشیاں منائی گئیں، دونوں پارٹیوں کے سربراہوں کے اربوں ڈالربیرون ملک پڑے ہیں، ان کوڈرہے کہیں امریکا ناراض ہو کر ان کے اکانٹ منجمد نہ کر دے، امریکا نے زرداری، نوازشریف دور میں 400 ڈرون حملے کیے، ایک دفعہ انہوں نے ڈرون حملوں کی مذمت نہیں کی، کیا وجہ ہے شہبازشریف کے آنے سے بھارت اور اسرائیل کوخوشی ہوئی، ان کوپتا ہے شہبازشریف فارن ایجنڈے کے تحت چلیں گے۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان کے دو بڑے مسئلے ہیں پہلا لوڈشیڈنگ اور دوسرا پانی کا، پیٹرول پر چار روپے بڑھے تو بلاول نے مہنگائی مارچ کیا،جبکہ آج 30، 30 روپے قیمت بڑھ رہی ہے، ہم نے ساڑھے تین سال میں 55 روپے پٹرول مہنگا کیا، جبکہ انہوں نے آتے ہی 60 روپے بڑھادیا ، ان کا مقصد مہنگائی نہیں بلکہ اپنے کرپشن کیسزختم کروانا تھا، ہم نے تو کسی کو نہیں روکا، ہم نے فیک نیوز کے علاوہ کسی چیز کو نہیں روکا، مثبت تنقید قوم کا اثاثہ ہوتی ہے، چار صحافیوں کیخلاف مقدمات بنائے گئے انہیں سلیوٹ پیش کرتا ہوں۔ صحافی اچھے اور برے ہوتے ہیں، 4 اینکرز قوم کا اثاثہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں معیشت چھ فیصد پر گروتھ کررہی تھی، کورونا کے باوجود معاشی حالات بہترہورہے تھے، آج وہی اکانومی تیزی سے نیچے کی طرف جارہی ہے، ملکی تاریخ میں اتنی مہنگائی کبھی نہیں دیکھی، انہوں نے 45 فیصد گیس کو مہنگا کر دیا ہے،  دوماہ میں تاریخی مہنگائی کر دی ہے، ان کا مقصد مہنگائی کم کرنا نہیں تھا، یہ چور کو اقتدارمیں رہ کر تمام اداروں کی تباہی کریں گے، چیئرمین نیب اپنا لگوا کراپنے کیسزختم کروائیں گے، دنیا میں کبھی ملزم کیسے جج بن سکتا ہے، کرپٹ شخص کو آئی جی اسلام آباد لگا دیا گیا ہے، ان لوگوں کو کرپٹ سسٹم کوآگے بڑھانے کے لیے لگایا گیا ہے،  امریکا کا مقصد اپنے پالتوں کو اقتدارمیں لانا تھا، ہم نے روس کے ساتھ سستا تیل کے لیے مذاکرات کرلیے تھے، روس سے جیسے واپس آئے انہوں نے عدم اعتماد پیش کر دی، اگران کوواقعی مہنگائی کی فکرہوتی توروس سے سستا تیل لیتے، وزیرخزانہ کہتا ہے روس ہمیں آ کر سستے تیل کی آفردے، یہ امریکا کی اجازت کے بغیرکچھ نہیں کریں گے۔ عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت نے 50 سال بعد ڈیمز بنانا شروع کیے، موڈیزنے پاکستان کی ریٹنگ کومنفی کردیا ہے، چیئرمین واپڈا کے جانے سے واپڈا کی ریٹنگ مائنس میں چلی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ لانگ مارچ میں رکن پنجاب اسمبلی آسیہ کی بہت زبردست پرفارمنس رہی، تمام خواتین نے شیلنگ کا مقابلہ کیا، خراج تحسین پیش کرتا ہوں، اسلام میں خواتین کی بہت زیادہ عزت ہے، کبھی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ پولیس بے دردی سے خواتین، بچوں پر شیلنگ کرے گی، افسوس مارشل لا کے علاوہ کبھی جمہوریت کے اندر پولیس کا ایسا رویہ نہیں دیکھا، جیسا پولیس نے 25 مئی کو کیا۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہم نے پہلے پارٹی الیکشن کروائے اس میں بہت مسائل رہے، دوسری مرتبہ بھی پارٹی الیکشن کا سسٹم صحیح طرح نہیں بنا، ہمیں جب بھی موقع ملا ہم پارٹی میں انتخابات کروائیں گے تاکہ پارٹی میں میرٹ ہو،وعدہ ہے پارٹی میں الیکشن کرا کر میرٹ لائیں گے،پارٹی میں فاسٹ ٹریک الیکشن وقت کی ضرورت تھی، اس سے بھی بہتر پارٹی میں الیکشن کرائیں گے، ہمیشہ سے کوشش رہی تحریک انصاف ایک ادارہ بنے گی،فیملی پارٹیوں کی وجہ سے ملک میں جمہوریت نہیں بڑھی، فیملی پارٹیوں میں دوخاندان ہیں، پچھلے 60 سالوں میں فوج اور دو خاندانوں نے حکمرانی کی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ وہ الیکشن نہیں جو ہم چاہتے تھے، مجبوری میں یہ الیکشن کرائے گئے، اس کے باوجود ہماری پارٹی میں اپوزیشن قومی اسمبلی میں موجود اپوزیشن سے بہتر ہے جس کے قائد راجا ریاض ہیں، جب 26 سال قبل پارٹی بنائی تو یہ سوچ کر بنائی تھی کہ یہ پارٹی ایک مثالی ادارہ بنے گی، یہ جماعت دیگر جماعتوں سے مختلف ایک سیاسی پارٹی بنے گی، پاکستان میں سیاسی پارٹیز نہیں، خاندانی جماعتیں ہیں، اس خاندانی سیاست کی وجہ سے ہماری جمہوریت نے ترقی نہیں کی، ہمارے ملک میں موجود سیاسی جماعتوں میں میرٹ نہیں ہے، جمہوریت کے نام پر جاگیردارانہ نظام رائج ہے،  ہم نے 2 تجربے کیے، ایک تجربہ 2013 کے الیکشن سے قبل کیا جس میں ہمیں بہت مشکلات آئیں، کیونکہ ملک میں جماعتوں کے اندر الیکشن کی کوئی مثال نہیں تھی، پھر ہم نے دوسرا تجربہ کیا، پورا الیکشن سیل بنایا، بڑے فنڈز مختص کیے، موبائل فون کے ذریعے الیکشن کرانے کی کوشش کی مگر بد قسمتی سے سسٹم بن نہیں سکا،پارٹی میں الیکشن کرانے کے میرٹ کا جمہوری نظام لانا ہے، جمہوریت میں میرٹ ہوتی ہے، بادشاہت میں نہیں، اس کے لیے ہمیں انتخابی اصلاحات کرنی ہوں گی۔