وفاقی بجٹ میں پراپرٹی ٹیکس پر نظر ثانی کی جائے، راولپنڈی چیمبر
پنجاب بجٹ میں رنگ روڈ کے لیے خاطر خواہ رقم مختص کی جائے ،ندیم رئوف
ٹیکس تنازعات کے حل کے لیے صوبائی سطح پر بھی ٹیکس محتسب کا قیام عمل میں لایا جائے، سہیل الطاف
راولپنڈی( ویب نیوز)
راولپنڈی چیمبر آف کامرس نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی بجٹ میں لگایا گیا پراپرٹی ٹیکس واپس لیا جائے، ٹیکس اقدامات سے کنسٹرکشن انڈسٹری متاثر ہو گی، چالیس سے زائد صنعتیں اس شعبے سے جڑی ہوئی ہیں، کنسٹرکشن کا شعبہ جمود کا شکار ہو جائے گا ، معیشت سکڑ جائے گی اور بیروزگاری میں اضافہ ہو گا۔اوور سیز پاکستانیوںکی کثیر تعداد میں کنسٹرکشن سیکٹر میں سرمایاکاری کرتی ہے، مجوزہ اقدام ملک میں ڈالر بھیجنے والوں پر ٹیکس لگانے کے مترادف ہے، ملک میں بیرونی سرمایاکاری لانے اور انوسٹرز کا اعتماد بحال کرنے کے لیے پراپرٹی ٹیکس پر نظرثانی کی جائے، رینٹل انکم پر مجوزہ ٹیکس سے پراپرٹی مالک اور کرائے دار کے درمیان تنازعہ بڑھے گا، فیئر ویلیو ایسسمنٹ پر ٹیکس آفیسر کو وسیع اختیارات دیئے گئے ہیں جس سے خدشہ ہے کہ آفیسر اختیارات سے تجاوز کر یگا اور رشوت کے امکانات بڑھ جائیں گے، راولپنڈی چیمبر کے صدر ندیم رئوف اور گروپ لیڈر و سابق صدر سہیل ا لطاف نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ کنسٹرکشن انڈسٹری کے لیے مزید مراعات دی جائیں، تاکہ کاروباری سرگرمیوں میںاضافہ ہو اور ملکی معیشت ترقی کرے، چھوٹے تاجروں پر فکسڈ ٹیکس کے حوالے سے سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کی جائے، ، انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ میں سقم (Anomalies )کو دور کیاجائے،انہوں نے کہا کہ قانونی ماہرین نے بھی مالیاتی بل میں سیکشن 7E کے حوالے سے شدید تحفظات ظاہر کیے ہیں وفاقی حکومت غیر منقولہ جائیداد کی کیپیٹل ویلیو پر ٹیکس لگانے کی حقدار نہیں ہے، صوبائی بجٹ کے حوالے سے ندیم رئوف نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ پنجاب بجٹ میں رنگ روڈ کے لیے خاطر خواہ رقم مختص کی جائے، یہ کئی عشروں سے التواء کا شکار ہے ، کچہری چوک ، ڈیفنس چوک کے لیے بھی بجٹ میں رقوم مختص کی جائیں، گروپ لیڈر سہیل الطاف نے کہا کہ ٹیکس تنازعات کے حل کے لیے صوبائی سطح پر بھی ٹیکس محتسب کا قیام عمل میں لایا جائے، پنجاب ریونیو اتھارٹی، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور دوسرے ٹیکس تنازعات کے فوری حل کے لیے صوبائی ٹیکس محتسب لگائے جائیں،