بجٹ میں عوام کے لئیریلیف،عاجزی کے ساتھ عوام کی خدمت کا سفر جاری رہے گا، حمزہ شہباز
3 ماہ سے چند انا پرستوں کے پیدا کردہ بحران سے گزر رہے ہیں،آئین اور قانون کے رکھوالوں کیساتھ کھڑے ہیں، یہ آفیسر اپنی ڈیوٹی سرانجام نہ دیتے تو صوبہ "بنانا ری پبلک” بن جاتا
12 کروڑ عوام کے فلاحی بجٹ کو پیش کرنے سے روکنے کیلئے ان لوگوں نے قانون اور آئین سے کھلواڑ کیا، انکے تمام حربے ناکام رہے،وزیراعلیٰ کاصوبائی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب
لاہور (ویب نیوز)
وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی زیر صدارت 90شاہراہ قائد اعظم پر صوبائی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔صوبائی وزرائ، مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی کے اراکین پنجاب اسمبلی نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 3 ماہ سے چند انا پرست لوگوں کے پیدا کردہ بحران سے گزر رہے ہیں۔غیر یقینی صورتحال میں صوبے نہیں چل سکتے، 3 دن سے بجٹ نہیں پیش کرسکے۔اپوزیشن اور سپیکر پنجاب اسمبلی نے صوبے میں تماشہ لگایا ہوا ہے اور یہ لوگ عوام کے سامنے بے نقاب ہو چکے ہیں۔وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے کہا کہ اسمبلی میں عددی اکثریت ہمیں حاصل ہے۔12 کروڑ عوام کے فلاحی بجٹ کو پیش کرنے سے روکنے کیلئے ان لوگوں نے قانون اور آئین سے کھلواڑ کیا۔ لیکن ان کے یہ تمام حربے ناکام رہے اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے آج پنجاب کا بجٹ پیش کیا جا رہا ہے، جس میں عوام کو ریلیف دینے جارہے ہیں۔انشاء اللہ عاجزی کے ساتھ عوام کی خدمت کا سفر جاری رہے گا۔ صورتحال مشکل ضرور ہے لیکن جس طرح مسلم لیگ ن کی حکومت نے گزشتہ دور میں لوڈشیڈنگ اور دیگر عوامی مسائل حل کئے تھے اب بھی اسی طرح دن رات ایک کرکے کام کریں گے اور عوام کے دکھوں کا مداوا کریں گے۔وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے کہا کہ آئین اور قانون کے رکھوالوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔یہ آفیسر اپنی ڈیوٹی سرانجام نہ دیتے تو صوبہ بنانا ری پبلک بن جاتا۔ وزیراعلیٰ کے انتخاب کے دوران وردی میں ملبوس افسروں کو ٹھڈے اور مکے مارے گئے اور سب جانتے ہیں کہ ایوان میں غنڈے کس طرح ڈپٹی سپیکر کی طرف لپکے تھے۔ انہوں نے کہا کہ چار سال سے ایک پائی کی کرپشن یا منی لانڈرنگ ثابت نہیں کرسکے۔ضمانت کیس میں کرپشن کا ثبوت نہ ملنے کا فیصلے میں بھی ذکر کیا گیا۔ وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے کہا کہ عوام کی سہولت کیلئے ریلیف والا بجٹ دینے جا رہے ہیں۔ارکان اسمبلی بجٹ اجلاس میں حاضری یقینی بنا کر اپنا حق ادا کریں۔ صوبائی وزیر قانون ملک محمد احمد خان نے کہا کہ مصالحت کی ہرممکن کوشش کی گئی، بچگانہ حرکتوں سے بجٹ زیر التوا رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آئینی اور قانونی طور پر گورنر کو اجلاس کے وقت اور مقام کا تعین کرنے کا اختیار ہے۔صوبائی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے اختتام پر دعائے خیر بھی کی گئی۔