انتخابی نشان ہم سے لینا عوام کے ساتھ ناانصافی ہوگی،بیرسٹرگوہرعلی خان

پاکستان کے 70 فیصد عوام پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں، عام انتخابات میں کسی جماعت کے ساتھ اتحاد نہیں کرینگے

شفاف انتخابات کی صورت میں پی ٹی آئی ہی جیتے گی، عدالت سے استدعا کی ہے کہ عدلیہ سے آر اوز لیں،پشاور ہائیکورٹ کے باہرمیڈیا سے گفتگو

الیکشن کمیشن کے تمام 40 سوالوں کے جوابات دے دیئے، بیرسٹر علی ظفر

پشاور+ اسلام آباد ( ویب  نیوز)

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹرگوہرعلی خان نے کہا ہے کہی انتخابی نشان ہم سے لینا عوام کے ساتھ ناانصافی ہوگی، ،پاکستان کے 70 فیصد عوام پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں، عام انتخابات میں کسی جماعت کے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے۔پشاور ہائیکورٹ میں پیش ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹرگوہر علی خان نے کہا کہ انتخابی نشان ہم سے لینا عوام کے ساتھ ناانصافی ہوگی، بلے کا انتخابی نشان پی ٹی آئی کی مقبولیت کا حصہ ہے ، کیس پر ہائیکورٹ میں 21 دسمبر کو دلائل ہوں گے،خان صاحب کی پارٹی عام پارٹی نہیں ہے، آئین کے مطابق شفاف انٹرا پارٹی الیکشن منعقد کئے ہیں۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ میرٹ پر فیصلہ نہ ہونے کی وجہ سے معاشرہ خراب ہوتا ہے، پاکستان کے 70 فیصد عوام پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کسی خاص فورم کو ریلیف نہیں مل رہا، عدلیہ آزاد ہے، پشاور ہائیکورٹ کا بہت اہم کردار ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ پر ہمیں بھروسہ ہے، پشاور ہائیکورٹ میں اس لئے آئے کیونکہ انتخاباب کے نتائج کا اعلان یہاں سے ہوا۔انہوں نے کہا کہ اگر ڈی سی، آر اوز ہوں تو وہ حکومت کا حصہ ہیں جو شفاف نہیں رہی، ہمارا خدشہ بجا ہے اس لئے عدلیہ سے الیکشن کروائے جائیں،عدالت سے استدعا کی ہے کہ عدلیہ سے آر اوز لیں۔ بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ عام انتخابات میں کسی جماعت کے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے، وکلا کو ٹکٹس ضرور دیں گے لیکن حتمی فیصلہ سابق چیئرمین ہی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ شفاف انتخابات کی صورت میں پی ٹی آئی ہی جیتے گی۔

الیکشن کمیشن کے تمام 40 سوالوں کے جوابات دے دیئے، بیرسٹر علی ظفر

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کو 32 سوالات بھیجے تھے جن کے جوابات پی ٹی آئی کی طرف سے آج الیکشن کمیشن میں جمع کروائے گئے ہیں۔ تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ نٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق الیکشن کمیشن کے تمام چالیس سوالوں کے جوابات دے دیئے ہیںبہت سے سوالات تو ایسے تھے جن کا پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات سے کوئی تعلق ہی نہیں ۔  الیکشن کمیشن میں فیصلہ محفوظ ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن حکام نے بھی تسلیم کیا کہ پی ٹی آئی سے پوچھے گئے کچھ سوالات مناسب نہیں ہیں۔خیا ل رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انٹرا پارٹی انتخابات کیس میں پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) سے مزید 32 سوالات کے جوابات مانگ لئے تھے۔ چیف الیکشن کمشنر نے سوالات کی کاپی پی ٹی آئی کو دینے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت منگل تک ملتوی کردی تھی۔۔