تحریک تحفظ آئین پاکستان کے وفد کی منصورہ آمد،جماعت اسلامی نے  تحفظ آئین پاکستان سیمینارمیں شرکت کی دعوت قبول کر لی

ملک میں آئین و قانون کی بالادستی ہونی چاہئیے، آئین پاکستان کی شکل میں جو متفقہ دستاویز موجود ہے اسی نے  ملک کو جوڑ کر رکھا ہے

آئین ہی ملکی بقاء کی ضمانت ہے لیکن یہ آئین بار بار ڈکٹیٹر زاور سولینز کے ذریعے پامال ہوتا رہا

آرمی چیف کہتے ہیں آئینی حدود کا معلوم ہے، انہیں اور تمام اداروں، تمام سیاسی جماعتوں، عدلیہ کے ججز اور سب لوگوں کو آئین و قانوں کا احترام کرنا ہوگا ،آئین و قانون پر عمل درآمد کا آغاز فارم پینتالیس سے ہوگا

حکومت کو کسانوں سے گندم کو خریدنی پڑے گی ،چار دن بعد آئندہ لائحہ عمل دیں گے۔ حافظ نعیم الرحمن

جس دن آئین کی خلاف ورزی ہوگی تو سب عوام سڑکوں پر ہوں گے۔محمود خان اچکزئی

جس صورتحال کا سامنا کرررہے ہیں اس میں امیر جماعت اسلامی اپنا اہم کردار ادا کریں گے۔اسد قیصر کی ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو

لاہور ( ویب   نیوز)

جماعت اسلامی پاکستان نے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے جانب سے 8مئی کو منعقدہونے والے  تحریک تحفظ آئین پاکستان سیمینار میں شرکت کی دعوت قبول کر لی،اشتراک عمل رابطے ایک دوسرے کے پروگراموں میں شرکت کی حوصلہ افزائی کریں گے۔تفصیلات کے مطابق  تحریک تحفظ آئین پاکستان میں شامل جماعتوں کے وفد نے محمود خان اچکزئی کی قیادت میں جماعت اسلامی پاکستان کے مرکز منصورہ میں جماعت اسلامی کی امیر حافظ نعیم الرحمن سے ملاقات کی وفد کا منصورہ میں جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمن،سیکرٹری جنرل امیر العظیم ، جماعت اسلامی لاہور کے امیر ضیاء الدین انصاری اور دیگر رہنمائوں نے وفد کا استقبال کیا۔وفد میں سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر،پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف احمد خان،ڈپٹی اپوزیشن لیڈر رانا آفتاب ،حامد خان، ثناء اللہ بلوچ،اسد عباس اور منیر خان شامل تھے۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے وفد کی جانب سے سیمینار میں شرکت کی دعوت قبول کرتے ہوئے کہا کہ سب سیاستدانوں کے منصورہ آنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ذی شعور لوگ کہتے ہیں ملک میں آئین و قانون کی بالادستی ہونی چاہئیے۔انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کی شکل میں جو متفقہ دستاویز موجود ہے اسی نے  ملک کو جوڑ کر رکھا ہے،ملکی آئین ہی ملکی بقاء کی ضمانت ہے لیکن یہ آئین بار بار ڈکٹیٹر زکے ذریعے پامال ہوتا رہا

، ہمیں ایسی کمٹمنٹ کرنا ہوگی کہ آئین و قانون پر سب سیاسی جماعتیں اور ادارے عمل کریں۔انہوں نے کہا کہ جب بجلی کا بل آئے گا تو پتہ چل جائے کتنی عوامی حکومت ہے، الیکشن میںقوم سے جعل سازی ہوئی او ر گندم درآمد کرنے سے ملک سے ایک ارب ڈالر باہر چلا گیا جب کہ اس وقت ملک میں ڈالر کے لالے پڑے تھے۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کہتے ہیں آئینی حدود کا معلوم ہے، انہیں اور تمام اداروں تمام سیاسی جماعتوں، عدلیہ کے ججز اور سب لوگوں کو آئین و قانوں کا احترام کرنا ہوگا۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اگر کوئی یہ کہے کہ میری چھڑی اوپر رہے تو پھر کام نہیں چلے گا ۔آئین و قانون پر عمل درآمد کا آغاز فارم پینتالیس سے ہوگا۔انہوں نے کہا کہ فارم سینتالیس والے قابل قبول نہیں ایسی حکومت نہیں چلے گی۔انہوں نے کہا کہ دھاندلی زدہ الیکشن پر جوڈیشل کمیشن بنے تو بات ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملاقات میں کسان کے مسائل اور طلبہ یونین کی بحالی پر متفقہ طورپر بات ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو کسانوں کی گندم کو خریدنی پڑے گی چار دن بعد اپنا حکومت کو دیا گیا وقت ختم ہرن پر اپنا آئندہ لائحہ عمل دیں گے۔کسانوں کی گندم کو خریدنی پڑے گی چار دن بعد اپنا لائحہ عمل دیں گے،کاکٹر صاحب جملے بازی نہ کریں کس نے گندم کا بحران پیدا کیا قوم کو بتائیں۔وڈیرے پارٹیوں کو یرغمال بنا لیتے ہیں تو جمہوریت اور سیاسی جماعتیں کہاں ہے، سیمینار کی دعوت کو قبول کرتے ہیں مشاورت سے شرکت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اتحادی سیاست نہ کرنے کا فیصلہ مرکزی شوری کے اجلاس میں ہوا ، پچیس مئی کو بھی اجلاس ہوگا قومی ایجنڈہ تشکیل دیں گے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اس بات پر اتفاق ہے کہ آئین و جمہوریت کی بالادستی پر تعاون کا رشتہ موجود رہے گا، اشتراک عمل رابطے ایک دوسرے کے پروگراموں میں شرکت کی حوصلہ افزائی کریں گے ۔اتحاد برائے تحفظ آئین کے صدر محمود خان اچکزئی نے کہا کہ مدت کے بعد منصورہ آئے پہلے قاضی حسین احمد کے دور میں آیا کرتے تھے، منصورہ  میں سیاسی لحاظ سے نئے نہیں ہیں ۔ماضی مین میں نے دو راتیں بھی یہاں گزاریں۔انہوں نے کہا کہ جس قسم کے انتخابات اور پاکستان کی دنیا میں بدنامی ہوئی تو ایسا اتحاد بنا جس میں سب متفق ہوں۔انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان ایسی دستاویز ہیں جس پر سب سیاسی جماعتیں یقین رکھتی ہیں وہ چاہتی ہیں قانون کی بالادستی ہو،تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے آئین پاکستان کا تحفظ کریں گے۔جس دن آئین کی خلاف ورزی ہوگی تو سب عوام سڑکوں پر ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ  آٹھ مئی کو ایک پروگرام بنا رہے ہیں۔سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ نئے امیر کو مبارک باد دینے آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس صورتحال کا سامنا کرررہے ہیں اس میں امیر جماعت اسلامی اپنا اہم کردار ادا کریں گے۔اسد قیصر نے کہا کہ ملک میں جنگل کا قانون ہے آزاد ملک اس طرح نہیں چلایا جا سکتا انسانی حقوق پامال اور ناجائز مقدمات بن رہے ہیں،مینڈیٹ کسی کوملا تو حکومت کسی کو دی گئی۔انہوں نے کہا کہ ایک سیمینار بلانا چاہتے ہیں جس میں سب سیاسی جماعتوں کو بلائیں گے، امید ہے آئین و قانون کی بحالی کیلئے جماعت اسلامی ساتھ دے گی