چینی شہریوں کے لئے پاکستان میں بہترین سکیورٹی کے انتظامات کئے جارہے ہیں،وزیراعظم کی یقین دہانی

 وزیر اعظم نے چینی کمپنی کو مہمند ڈیم کے حوالے سے درپیش مسائل حل کرنے کی بھی یقین دہانی کروائی

وزیر اعظم شہباز شریف سے توانائی ،مواصلات اور دیگر بڑی کمپنیوں کے سربراہان کی ملاقات، دورہ پاکستان کی دعوت دیدی

چینی کمپنیوں نے کراچی میں پینے کے پانی کی فراہمی سمیت دیگر بڑے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت کو بھی قبول کرلیا

بیجنگ (ویب نیوز)

وزیر اعظم میاں محمد شہبازشریف نے چین کی صف اول کی کمپنیوں کے سربراہوں کو دورہ پاکستان کی دعوت دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سی پیک اوردیگر منصبوں پر کام کرنے والے چینی باشندوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا۔ وزیر اعظم نے چینی کمپنیوں کو 10ہزار میگا واٹ شمسی توانائی کے منصوبوں پر مل کر کام کرنے کی پیشکش کی۔ جبکہ وزیر اعظم شہبازشریف کا گوادرایئرپورٹ پر کام کی رفتار تیز کرنے اور رواں سال کے آخر تک مکمل کرنے پر اسرار جبکہ چینی کمپنی نے اگلے سال کے ابتداء میں گوادر ہوائی اڈے کی تعمیر کی تکمیل کی یقین دہائی کروادی۔ جبکہ چینی کمپنیوں نے کراچی میں پینے کے پانی کی فراہمی سمیت دیگر بڑے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت کو بھی قبول کرلیا ہے۔ چین کی توانائی اور مواصلات کی بڑی کمپنیوں چائنہ ریلوے انجینئرنگ ، چائنہ روڈ اینڈ بریج کارپوریشن، پاور چائنہ، انرجی چائنہ اور دیگر کمپنیوں کے سربراہان نے وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف سے بدھ کے روز بیجنگ میں ملاقات کی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے چین کی بڑی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایاکاری کرنے اور مشترکہ منصوبے شروع کرنے کی پیشکش کی اور خاص طور پر چینی کمپنیوں نے کراچی میں پینے کے پانی کی فراہمی کے منصوبہ میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور منصوبہ میں سرمایہ کاری پر رضامندی کااظہار کیا۔چین کی بڑی کمپنیوں نے مواصلات، انفراسٹرکچر اور توانائی سے متعلق دیگر بڑے منصوبوں میں بھی سرمایہ کاری کے حوالے سے دلچسپی کااظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ان منصوبوں میں پاکستان میں بڑی سرمایاکاری کریں گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ان مسائل سے آگاہ ہیں جن کا چینی کمپنیوں کو گزشتہ دور حکومت میں سامنا کرنا پڑا اوراس کے لئے وہ معذرت خواہ بھی ہیں ۔وزیر اعظم نے کہا کہ 11اپریل سے جب سے انہوں نے اقتدار سنبھالا ہے وہ اس وقت سے چینی کمپنیوں کو درپیش مسائل کے حل کے لئے کام کررہے ہیں اور اب تک چینی کمپنیوں کو 160ارب روپے کی رقم کی ادائیگی کی جاچکی ہے اور گزشتہ روز بھی 50ارب روپے کی مزید ادائیگی کردی گئی جبکہ 50ارب روپے کا ریوالونگ فنڈ بھی بنادیا گیا اور وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی ہدایت پر سٹیٹ بینک آف پاکستان نے یہ ریوالونگ فنڈ بنایا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ چینی درآمدی کوئلے کی ادائیگیوں میں ماضی میں مسائل آئے ان کو بھی حل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دیامیر بھاشا ڈیم کے لئے اراضی کے حصول کے لئے جن مسائل کا سامنا ہے ان کو بھی دورکریں گے۔ وزیر اعظم نے پاکستان میں مختلف واقعات میںچینی بھائیوں کے جاں بحق پر گہرے دکھ اور افسوس کااظہار کیا اور کہا کہ مجرموں کو گرفتار کر لیا گیا اور انہیں مثالی سزا ملے گی۔انہوںنے کہا کہ چینی شہریوں کے لئے پاکستان میں بہترین سکیورٹی کے انتظامات کئے جارہے ہیں۔ سی پیک اور دیگر منصوبوں میں چینی شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا۔ وزیر اعظم نے چینی کمپنی کو مہمند ڈیم کے حوالے سے جومسائل درپیش تھے ان کے حل کے حوالے سے بھی یقین دہانی کروائی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کی خواہش ہے کہ چینی کمپنیوں کے ساتھ مل کر مشترکہ منصوبے شروع کئے جائیں جس میں شمسی توانائی اور ہوا سے بجلی بنانے کے منصوبے شامل ہیں، تاکہ تیل اورگیس کی مد میں ایندھن پر اٹھنے والے اخراجات سے بچ سکیں اور غیر ملکی زرمبادلہ کی صورت میں ہم بچت کر پائیں۔