پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر اداروں میں حکومتی مداخلت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ حکومت اداروں کو کنٹرول میں لانے کی کوشش کر رہی ہے، جمہوریت کے آگے بڑھنے کا واحد راستہ فوری شفاف انتخابات ہیں۔
ان خیالات کا اظہار عمران خان نے ماہر قانون بابر اعوان سے ملاقات میں کیا۔ ملاقات میں اداروں کو تابع لانے کے لیے کی گئی غیر قانونی قانون سازی بھی پر غور کیا گیا۔
رہنما پی ٹی آئی بابر اعوان نے کہا کہ حکومتی اتحاد قانون سازی کے نام پر جمہوری روایات کو روند رہا ہے، آئینی اور قانونی سطح پر جمہوری اقدار کا بھر پور دفاع کریں گے، آئینی معاملات پر جلد عدلیہ سے رجوع کیا جا رہا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ اپنی مرضی کا آرمی چیف لاؤں گا۔
گزشتہ روز اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ اپنی مرضی کا آرمی چیف لاؤں گا کیوں کہ میں نے اپنی زندگی میں کبھی میرٹ کی خلاف ورزی نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ جب میرٹ کو نظر انداز کرتے ہیں تو آپ حق مارتے ہیں، سوچا تھا جب وقت آئے گا تب دیکھوں گا کس کو آرمی چیف لگانا ہے۔
عمران خان نے کہا تھا کہ خرم دستگیر نے کہا کہ آرمی چیف عمران خان اپنا رکھوانا چاہتا تھا، اس کی بات کا کیا مقصد تھا؟ کیا ان کو اپنی مرضی کا آرمی چیف چاہیے تھا؟ اللہ گواہ ہے میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ نومبر میں کس کو آرمی چیف بنانا ہے۔