عمران خان سیاستدان نہیں، ان پر بغاوت کا مقدمہ درج کر کے گرفتار کیا جانا چاہئے، رانا ثناء اللہ
عمران خان کی جان کو خطرہ سے متعلق کوئی اطلاع نہیں،پی ٹی آئی دھمکیوں کی تفصیلات آئی جی اسلام آباد یا چیف جسٹس کو دے
پیپلزپارٹی سمیت تمام اتحادی جماعتیں کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کی حامی ہیں
اے پی ایس میں ملوث لوگوں کو معاف کرنے سے معاشرہ شدید متاثر ہوگا
ماورائے آئین بات قابل قبول نہیں،عسکری اور سیاسی قیادت کا فیصلہ ہے کہ کسی کو ہتھیار دوبارہ اٹھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی
اگرکالعدم ٹی ٹی پی نے بات نہ مانی تو لڑائی کیلئے تیار ہیں،وزیر داخلہ کی گفتگو
اسلام آباد( ویب نیوز)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہان خان سیاستدان نہیں، ان پر بغاوت کا مقدمہ درج کر کے گرفتار کیا جانا چاہئے،اگر 25 مئی کا پروگرام کامیاب ہوجاتا تو ملک میں قتل و غارت ہوتی،اسی پروگرام کے تحت عمران خان نے پورا مہینہ تیاری کی،عمران خان کی جان کو خطرہ سے متعلق کوئی اطلاع نہیں،پی ٹی آئی دھمکیوں کی تفصیلات آئی جی اسلام آباد یا چیف جسٹس کو دے۔ کالعدم تحریک طالبات پاکستان سے جاری مذاکرات سے متعلق کہا کہ پیپلزپارٹی سمیت تمام اتحادی جماعتیں کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کی حامی ہیں، ، اے پی ایس میں ملوث لوگوں کو معاف کرنے سے معاشرہ شدید متاثر ہوگا، ماورائے آئین بات قابل قبول نہیں،عسکری اور سیاسی قیادت کا فیصلہ ہے کہ کسی کو ہتھیار دوبارہ اٹھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اگرکالعدم ٹی ٹی پی نے بات نہ مانی تو لڑائی کیلئے تیار ہیں۔ جمعرات کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان سیاستدان نہیں یہ ملک میں فساد چاہتے ہیں، انہیں گرفتار ہونا اور قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہئے۔رانا ثنا اللہ نے بتایا کہ تمام حکومتی اتحادی جماعتیں کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے بات چیت کی حامی ہیں، ٹی ٹی پی کے ساتھ جنگ بندی اب بھی موثر ہے، اس وقت تک رہے گی جب تک معاملات طے نہیں پا جاتے، کالعدم ٹی ٹی پی سے متعلق تفصیلی بریفنگ ہوئی تقریبا تمام پہلووں پر غور کیا گیا، حکومت اور اتحادی جماعتیں کالعدم ٹی ٹی پی سے بات چیت کے حق میں ہیں، آصف زرداری، مولانا فضل الرحمان اور ایم کیو ایم کا بھی یہی موقف ہے، تمام جماعتوں نے آئین کے تحت بات چیت کی حمایت کی، کسی ایسے مطالبے پر بات نہیں ہونی چاہئے جو ماورائے آئین ہو، جب بات چیت نتیجے کے قریب ہو تو پارلیمنٹ میں لایا جانا چاہئے، کالعدم ٹی ٹی پی سے متعلق بات چیت کو پارلیمنٹ میں زیر بحث لایا جائے گا، کالعدم ٹی ٹی پی کو قانون اور آئین کے نیچے آنا ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے گرفتار ساتھیوں کی رہائی، فاٹا کو دوبارہ الگ کرنے اور فوج واپس بلانے پر کوئی بات نہیں ہوگی کیونکہ یہ آئین کیخلاف باتیں ہیں، اے پی ایس میں ملوث لوگوں کو معاف کرنے سے معاشرہ شدید متاثر ہوگا، چند ہفتوں نہیں کچھ مہینوں میں یہ بات کسی رخ پر پہنچ جائے گی، عسکری اور سیاسی قیادت کا فیصلہ ہے کہ کسی کو ہتھیار دوبارہ اٹھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اگر بات نہ مانی گئی تو لڑائی کیلئے تیار ہیں، عسکری قیادت نے یقین دلایا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کو ساٹ آوٹ کرسکتے ہیں،اس جماعت کے پیچھے ایسی قوتیں ہیں جو پاکستان میں امن نہیں دیکھنا چاہتیں۔ عمران خان کی جان کو خطرے سے متعلق سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ ایسی کوئی اطلاع نہیں، بابر اعوان نے کہا بنی گالہ میں کچھ مشکوک لوگوں کو گھومتے دیکھا گیا، جب ان چیزوں کو چیک کیا گیا تو کچھ بھی نہیں ملا، اب چوہان کا کہنا ہے کہ افغانستان سے کوئی مارنے آرہا ہے، پی ٹی آئی دھمکیوں کی تفصیلات آئی جی اسلام آباد یا چیف جسٹس کو دے،یہ نہیں کہا جاسکتا کہ کسی بھی لیڈر کو خطرہ نہیں، کسی رہنما کو نقصان پہنچنے کی صورت میں پورا ملک بے سکونی میں چلا جاتا ہے، عمران خان کو وہی سیکیورٹی ملی جو وزیراعظم ہوتے ہوئے حاصل تھی، بنی گالہ میں گلگت بلتستان، کے پی اور اسلام آباد پولیس موجود ہے، انہیں اب بھی موثر سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان سیاستدان نہیں یہ ملک میں فساد چاہتے ہیں، لانگ مارچ کی آڑ میں عمران خان قتل و غارت چاہتے تھے،عمران خان کو اس سوچ پر گرفتار ہونا چاہئے، ان کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہئے، اگر 25 مئی کا پروگرام کامیاب ہوجاتا تو ملک میں قتل و غارت ہوتی، یہ قتل و غارت کروانا چاہتا تھا، اسی پروگرام کے تحت عمران خان نے پورا مہینہ تیاری کی۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عمران خان پر ان کے نظریے کی بنیاد پر بغاوت کا مقدمہ چلنا چاہئے، عمران کیخلاف بغاوت کا مقدمہ کابینہ کی اجازت کے بغیر نہیں ہوسکتا، سابق وزیراعظم کو چیلنج کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان لانگ مارچ کرنا چاہیں تو اب اسلام آباد میں داخل نہیں ہوسکتے، وہ مجھے اٹک کراس کرکے دکھائے، رانا ثنا اللہ نے لانگ مارچ کی تیاریوں کو بھی غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہیں انہیں پکڑ لینا چاہئے۔