پارلیمنٹ کے معاملے میں عدالت مداخلت کرنے سے خود کو روک رہی ہے اس لیے ممبران اسپیکر قومی اسمبلی سے رجوع کریں، چیف جسٹس اطہر من اللہ

یہ کورٹ پارلیمنٹ کا احترام کرتی ہے معاملہ اسپیکر قومی اسمبلی کو دیکھنا چاہیے، اب ایک کمرے کے لیے یہ عدالت کوئی رٹ تو جاری نہیں کر سکتی،ریمارکس

اسلام آباد (ویب نیوز)

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پارلیمنٹ لاجز سے رہائشی خالی کرانے کے خلاف درخواست پر پی ٹی آئی کے دو ایم این ایز کو اسپیکر اسمبلی سے رجوع کرنے کا حکم دے دیا۔ حافظہ آباد سے شوکت علی بھٹی اور جھنگ سے امیر سلطان کی جانب سے کمرے خالی کرانے کا نوٹس چیلنج کیا گیا تھا، جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ایم این ایز کی درخواست پر سماعت کی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دئیے کہ پارلیمنٹ کے معاملے میں عدالت مداخلت کرنے سے خود کو روک رہی ہے اس لیے ممبران پارلیمنٹ اسپیکر قومی اسمبلی سے رجوع کریں۔ وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی آئی کے دو ایم ایز کو2 اور 3 جون کو سی ڈی اے نے رہائش خالی کرنے کا نوٹس دیا ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا انہوں نے استعفے دئیے ہیں؟ کیا یہ اجلاس اٹینڈ کر رہے ہیں؟ درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ استعفے نہیں دیے اور قومی اسمبلی کا اجلاس بھی اٹینڈ کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سی ڈی اے نوٹس کے مطابق تو یہ ایک کمرے کا معاملہ ہے، وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ایم این ایز کے جو ڈرائیور آتے ہیں ان کی رہائش ہوتی ہے یہ ان کا حق ہوتا ہے، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ کورٹ پارلیمنٹ کا احترام کرتی ہے معاملہ اسپیکر قومی اسمبلی کو دیکھنا چاہیے، اب ایک کمرے کے لیے یہ عدالت کوئی رٹ تو جاری نہیں کر سکتی ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ہدایت کے ساتھ درخواست نمٹا دی۔