بل کے حق میں 65 اور خلاف 33 ووٹ پڑے، سینیٹ میں ڈیموکریٹس کو 15 ریپبلکنز کی حمایت حاصل ہونے سے قانون سازی ممکن ہوئی
سپریم کورٹ کا فیصلہ عام فہم اور آئین دونوں سے متصادم ہے ،عدالتی فیصلے پر مایوسی ہوئی ، صدر جو بائیڈن
واشنگٹن (ویب نیوز)
امریکی سینیٹ نے ملک میں فائرنگ کے واقعات کی روک تھام کے لیے گن کنٹرول بل منظور کر لیا جبکہ امریکی سپریم کورٹ نے اسلحہ رکھ کر عوام کے درمیان جانے کے حق میں فیصلہ سنا دیا ۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹس کو 15 ریپبلکنز کی حمایت بھی حاصل ہوئی جس کی وجہ سے یہ قانون سازی 65 ووٹوں سے منظور ہوئی جبکہ اس کے خلاف 33 ووٹ پڑے۔تو دوسری جانب امریکی سپریم کورٹ نے اسلحہ رکھ کر عوام کے درمیان جانے کے حق میں فیصلہ سنا دیا اورکہا ذاتی دفاع کیلئے شہریوں کواسلحہ لے جانے کا حق ہے۔امریکی سپریم کورٹ کا کہنا تھاکہ عوام میں اسلحہ لے کر جانا امریکیوں کا بنیادی حق ہے، امریکی آئین اسلحہ رکھنے اور عوام میں لے جانے کے حق کی ضمانت دیتا ہے۔ امریکی سپریم کورٹ کے فیصلے پر صدر جو بائیڈن نے اپنے ردعمل میں کہا کہ اسلحے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر مایوسی ہوئی ،سپریم کورٹ کا فیصلہ عام فہم اور آئین دونوں سے متصادم ہے،امریکی ریاستیں اسلحہ سے متعلق قانون سازی کرکے نفاذ کریں۔گن کنٹرول بل کو کانگریس کی منظوری کے بعد ایوان نمائندگان سے بھی پاس ہونا ہو گا جس کے بعد صدر جو بائیڈن اس پر دستخط کریں گے اور یہ باقاعدہ قانون کی شکل اختیار کر لے گا۔واضح رہے امریکا میں گن وائلنس سے ہر سال ہزاروں افراد جان کی بازی ہار جاتے ہیں، جبکہ 2022 میں اب تک 18 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔گزشتہ ماہ ہی امریکی ریاست ٹیکساس کے ایک شہر میں پرائمری سکول اور نیو یارک میں بوفیلو کی سپر مارکیٹ میں فائرنگ کے دو مختلف واقعات میں 31 افراد ہلاک ہوئے تھے۔