پنجاب کی مخصوص نشستوں پر عدالتی حکم کے باوجود حکومتی اتحادکے نمبر گیم پورے
حکومتی ووٹوں کی تعداد 177،پی ٹی آئی کو 5 مخصوص نشستیں مل بھی جائیں تو بھی اپوزیشن اتحادکی تعداد173بنتی ہے
مخصوص نشستوں کے بعد بھی حکومتی اتحاد کو اپوزیشن پر 4 ووٹوں کی برتری حاصل رہے گی
اسلام آباد( ویب نیوز) لاہور ہائیکورٹ کے پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں کے حوالے سے جاری کیے جانے والے حکم کے بعد بھی صوبائی اسمبلی میں حکومتی اتحاد کے نمبر گیم پورے ہیں ، (ن)لیگ کے حکومتی اتحادکے ووٹوں کی تعداد 177ہے جبکہ پی ٹی آئی کو 5 مخصوص نشستیں مل بھی جائیں تو بھی اپوزیشن اتحادکی تعداد173بنتی ہے اور اس طرح حکومتی اتحاد کو اپوزیشن پر 4 ووٹوں کی برتری حاصل رہے گی۔حمزہ شہباز 16اپریل کو پنجاب کے وزیراعلی منتخب ہوئے تھے انہیں 371کے ایوان میں 197 ووٹ ملے تھے جبکہ حمزہ شہباز کو ووٹ دینے والے پی ٹی آئی کے 25ارکان اسمبلی ڈی سیٹ ہوئے جس کے بعد پنجاب اسمبلی ممبران کی تعداد 346رہ گئی۔اس وقت پنجاب اسمبلی میں حکومتی جماعت(ن)لیگ کے پاس 166سیٹیں ہیں جبکہ پیپلزپارٹی کے7، تین آزاد اور ایک راہ حق پارٹی کا ووٹ بھی(ن)لیگ کے پاس ہے، اس طرح (ن)لیگ کے حکومتی اتحادکے ووٹوں کی تعداد 177بنتی ہے۔2018کے الیکشن میں پی ٹی آئی کوپنجاب اسمبلی میں183نشستیں ملی تھیں لیکن 25منحرف ارکان کے ڈی سیٹ ہونے کے بعد پی ٹی آئی کی نشستیں 158رہ گئیں۔اس وقت پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 158اور(ق)لیگ کے 10ارکان ملا کر اپوزیشن کے 168 ارکان بنتے ہیں اس لیے پی ٹی آئی کو 5 مخصوص نشستیں مل بھی جائیں تو اپوزیشن اتحادکی تعداد173بنتی ہے یعنی مخصوص نشستوں کے بعد بھی حکومتی اتحاد کو اپوزیشن پر 4 ووٹوں کی برتری حاصل رہے گی۔