عدالت الیکشن ایکٹ میں کی گئی ترامیم کو غیر آئینی قرار دے
الیکشن کمیشن اور دیگر حکام کو اوورسیز پاکستانیوں کو دی گئی ووٹ کی سہولت فراہمی کا حکم دیا جائے
الیکشن کمیشن ودیگر حکام کو حکم جائے کہ آئیندہ عام انتخاب میں اوورسیز پاکستانیوں کو فراہم کی گئی سہولت کے ذریعے ووٹ ڈال سکیں، استدعا
اسلام آباد (ویب نیوز)
سابق وزیراعظم، چیئر مین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے تارکین وطن کو ووٹ کی سہولت فراہمی کیلئے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی جس میں وفاق،الیکشن کمیشن اور نادرا کو فریق بنایا گیا،ایڈووکیٹ عزیرکرامت بھنڈاری کے توسط سے دائر کی گئی درخواست میں وفاقی حکومت کی جانب سے الیکشن ایکٹ میں کی گئی ترامیم کو چیلنج کرتے ہوئے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت الیکشن ایکٹ میں کی گئی ترامیم کو غیر آئینی قرار دے اورالیکشن کمیشن اور دیگر حکام کو اوورسیز پاکستانیوں کو دی گئی ووٹ کی سہولت فراہمی کا حکم دیا جائے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن ودیگر حکام کو حکم جائے کہ آئیندہ عام انتخاب میں اوورسیز پاکستانیوں کو فراہم کی گئی سہولت کے ذریعے ووٹ ڈال سکیں۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت کو حکم دیا جائے کہ الیکشن کمیشن کو نادرا کو فنڈز فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔نادرا اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ووٹ ڈالنے کا میکنزم بنائے۔
الیکشن ایکٹ میں ترمیم اور اوورسیز کے ووٹ کے طریقہ کار میں تبدیلی ہائیکورٹ میں چیلنج
عدالت کی درخواستگزار کے وکیل کو قرارداد کی کاپی پیش کرنے کی ہدایت ،درخواست کو نامکمل قراردے دیا
الیکشن ایکٹ میں ترمیم اور اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے طریقہ کار میں تبدیلی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔ جبکہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے اسلام آبادہائی کورٹ بار کی جانب سے دائر درخواست نامکمل قراردے دی۔ درخواست عارف چوہدری ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔ دوران سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے عارف چوہدری سے استفسار کیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی قرارداد کہاں ہے، جہاں ایکٹ چیلنج کرنے کا کہا گیا ۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اس درخواست کے ساتھ صرف اتھارٹی لیٹر لگاہے ، قرارداد کی کاپی پیش کریں۔ عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو قرارداد کی کاپی پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست کو نامکمل قراردے دیا۔