پیکا ایکٹ کے خلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر

اسلام آباد(ویب  نیوز)

سپریم کورٹ آف پاکستان میں پریوینشن آف الیکٹرانک کرائم ایکٹ(پیکا) کے خلاف آئینی درخواست دائر کر دی گئی۔شہری محمد قیوم خان کی جانب سے پیکا ایکٹ کے خلاف درخواست دائر کی گئی ہے، درخواست میں صدر پاکستان، اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ اور سیکریٹری قانون کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ پیکا ایکٹ میں حالیہ ترمیم بنیادی انسانی حقوق اور آئین سے متصادم ہے، اور پیکا ایکٹ کی شقیں آزادی اظہار رائے کے بنیادی حق کے برخلاف ہیں۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پیکا ایکٹ کی شقوں کا فل کورٹ کے ذریعے جائزہ لیا جائے، سپریم کورٹ کا فل کورٹ انسانی بنیادی حقوق کی روشنی میں پیکا ایکٹ کا جائزہ لے۔واضح رہے کہ 29 جنوری صدر مملکت آصف زرداری نے پیکا ترمیمی بل 2025 پر دستخط کردیے تھے، جس کے بعد پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 قانون بن گیا ہے۔23 جنوری کو قومی اسمبلی نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل منظور کیا تھا، جبکہ یہ بل سینیٹ سے 28 جنوری کو منظور ہوا تھا۔صحافتی تنظمیوں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے متنازع پیکا ایکٹ ترمیمی بل مسترد کردیا تھا اور اس کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے اور احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے 22 جنوری کو پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا۔