توشہ خانہ فوجداری کیس میں پی ٹی آئی چیئرمین کو تین سال قید اور 5 سالہ نا اہلی سزا کے خلاف سپریم کور ٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔

آسلام آباد (ویب نیوز )

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کی جانب سے توشہ خانہ فوجداری کیس میں پی ٹی آئی چیئرمین اور سابق وزیراعظم کو 3 سال قید اور 5 سالہ نا اہلی کی سزا کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے جس میں مذکورہ کیس کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

یہ درخواست ایڈووکیٹ لاہور ہائیکورٹ صائمہ صفدر نے آئین کے آرٹیکل 184 دو کے تحت دائر کی ہے جس میں وفاقی حکومت، پراسیکیوٹر جنرل اسلام آباد اور سزا سنانے والے سیشن جج ہمایوں دلاور کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ توشہ خانہ کیس کا فیصلہ جلد بازی میں سنایا گیا ہے اور اس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو فیئر ٹرائل کا حق نہیں دیا گیا۔

درخواست گزار نے عدالت عظمیٰ سے استدعا کی ہے کہ توشہ خانہ کیس میں ایڈیشنل سیشن جج کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے اس کیس کا ٹرائل دوبارہ شروع کیا جائے اور جب تک سپریم کورٹ سے اس بارے کوئی فیصلہ نہیں آ جاتا تب تک سزا کو معطل کیا جائے۔

واضح رہے کہ 5 اگست کو سیشن کورٹ اسلام آباد نے توشہ خانہ فوجداری کیس میں جج ہمایوں دلاور نے پی ٹی آئی چیئرمین کو تین سال قید، ایک لاکھ روپے جرمانہ اور 5 سال نا اہلی کی سزا سنائی تھی۔

عدالتی فیصلے کے فوری بعد چیئرمین پی ٹی آئی کو لاہور میں ان کی رہائشگاہ زمان پارک سے گرفتار کرکے کوٹ لکھپت جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔