باب الخلیل کو یہودیانے کے لیے 40 ملین شیکل کی رقم مختص کی گئی
مقبوضہ بیت المقدس (ویب نیوز)
قابض اسرائیلی حکام نے 2022 کی پہلی ششماہی کے دوران مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاری کے 32 نئے منصوبوں کی منظوری دی۔ القدس گورنری کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان منصوبوں میں القدس کے عرب محلوں کی خصوصیات کو تبدیل کرنے کے منصوبے شامل ہیں جن میں 4 ارب شیکل کے پانچ سالہ منصوبے کے لیے بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ دیوار براق کے علاقے کے لیے ایک منصوبے کے لیے 35 ملین ڈالر کی رقم اور باب الخلیل کو یہودیانے کے لیے 40 ملین شیکل کی رقم مختص کی گئی ۔رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ مشرقی القدس میں تعلیم کے شعبے پر اسرائیلی گرفت مضبوط کرنے کے لیے 514 ملین شیکل کا تخمینہ بجٹ مختص کیا گیا۔ القدس کے اندر اور مضافات میں بہت سی بستیوں میں تقریباً22000 نئے سیٹلمنٹ یونٹس کی تعمیر کی منظوری کے علاوہ بیت المقدس کی بستیوں کو ایک دوسرے سے جوڑنے کے لیے ایک بلین شیکل مالیت کا منصوبہ بھی منظورکیا گیا۔رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ قابض حکام نے اس سال کی پہلی ششماہی کے دوران القدس شہر کی اراضی میں یہودی آباد کاری کے لیے آگے بڑھنے کا سلسلہ جاری رکھا، جس پر قابض حکام نے 2019 میں شروع ہوا تھا۔