Px24-022 KOHAT: Apr24 – A worker sorting ballot boxes at the office of Election Commission of Pakistan, ahead of the 11 May general elections. ONLINE PHOTO

مسلم لیگ ن نے ضمنی انتخابات میں شکست تسلیم کر لی

شکست قبول اور کھلے دل سے تحریک انصاف کو مبارک باد دیتے ہیں، ملک احمد

عوام نے پی ٹی آئی کو کیوں ووٹ دیئے،ہمیں جائزہ لینا ہوگا، اگلے لائحہ عمل کے حوالے سے مشاورت ہو رہی ہے

میری ذاتی رائے میں اگر ہم نے 20 نشستیں گنوا دیں تو ہمیں حکومت میں رہنے کا کوئی حق نہیں، لیگی رہنما

لاہور (ویب نیوز)

مسلم لیگ ن نے ضمنی انتخابات میں شکست تسلیم کر لی،مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب ملک احمد خان نے کہا ہے کہ شکست قبول اور کھلے دل سے تحریک انصاف کو مبارک باد دیتے ہیں،میری ذاتی رائے میں اگر ہم نے 20 نشستیں گنوا دیں تو ہمیں حکومت میں رہنے کا کوئی حق نہیں،عوام نے پی ٹی آئی کو کیوں ووٹ دیئے اس کا ہمیں جائزہ لینا ہوگا، ہم اگلے لائحہ عمل سے متعلق دیکھ رہے ہیں، اس حوالے سے مشاورت ہورہی ہے۔  ان خیالات کا اظہار انھوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب ملک احمد خان نے کہا ہے کہ ہم اپنی شکست کو قبول کرتے ہیں اور کھلے دل سے تحریک انصاف کو مبارک باد دیتے ہیں، ہم تسلیم کرتے ہیں عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیے، ہم اپنی شکست کو قبول کرتے ہیں۔ملک احمد خان نے کہا کہ اگر فواد چوہدری یہ کہتے ہیں کہ عوام نے ان کا بیانیہ قبول کیا ہے تو درست کہہ رہے ہیں کیونکہ یہ انتخابی نتائج بھی بتارہے ہیں،ہم نے کوشش کی کہ انتخابات جتنے شفاف ہوسکتے ہیں اتنے شفاف ہوں ہم نے حکومتی مشینری استعمال نہیں کی، عوام نے پی ٹی آئی کو کیوں ووٹ دیئے اس کا ہمیں جائزہ لینا ہوگا، ہم اگلے لائحہ عمل سے متعلق دیکھ رہے ہیں، اس حوالے سے مشاورت ہورہی ہے۔مسلم لیگ ن کے رہنما کا مزید کہنا تھا کہ   اگر ہم نے ضمنی انتخابات میں 20 نشستیں گنوا دیں تو میری ذاتی رائے کے مطابق ہمیں حکومت میں رہنے کا کوئی حق نہیں اور عوام کی بات کو تسلیم کیا جانا چاہیے، اگر یہ بات عام انتخابات کی طرف جاتی ہے تو اس کا فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی۔

مزید

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار Published On 17 December,2025 05:31 am whatsapp sharing buttonfacebook sharing buttontwitter sharing buttonemail sharing buttonsharethis sharing button واشنگٹن: (دنیا نیوز) شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار دیدی گئی۔ امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے 20 سے زائد دہشت گرد تنظیموں سے روابط برقرار ہیں، جلد دنیا کو ایسی نسل سے واسطہ پڑے گا جو عالمی جہاد کو دینی فریِضہ سمجھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان رجیم کے مدرسوں کے ذریعے نوجوانوں کی ذہن سازی کے بھی انکشافات کئے گئے، طالبان کے تحت مدرسہ اور تعلیمی نظام کو نظریاتی ہتھیار میں بدلا گیا، تعلیم کو اطاعت اور شدت پسندی کی ترغیب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کے بعد مدارس کے نصاب کو عالمی جہادی نظریے کی تربیت کیلئے ڈھال دیا گیا، طالبان کی تشریح اسلام افغان یا پشتون روایات کا تسلسل نہیں، طالبان کا تشریح کردہ اسلام درآمد شدہ اور آمرانہ نظریہ ہے، طالبان کا نظریہ تعلیم نہیں نظریاتی اطاعت گزاری ہے۔