’شہباز گل کے خلاف مقدمہ 191/2 کے تحت تھانہ کوہسار میں درج ہے، مقدمے میں 505،120،120 بی،153 اور153 اے، 124 اے،131 کے دفعات شامل ہیں..وزیر داخلہ
پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی گاڑی کے ڈرائیور کا کہنا ہے کہ گرفتاری کے وقت شہباز گل پر تشدد کیا گیا۔ گرفتاری کے وقت کلاشنکوف سے گاڑی کے شیشے توڑے گئے۔
مراد سعید نے کہا کہ شہباز گل کی گاڑی کے شیشے بھی توڑ دیئے گئے، کل رات کو ان کا ایک خوفناک پلان تھا
اسلام آباد (ویب نیوز )
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کو قانون کے مطابق گرفتار کیا، چاہتے تو ان کی گاڑی میں منشیات رکھ سکتے تھے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا: ’شہباز گل کے خلاف مقدمہ 191/2 کے تحت تھانہ کوہسار میں درج ہے، مقدمے میں 505،120،120 بی،153 اور153 اے، 124 اے،131 کے دفعات شامل ہیں، صبح انہیں عدالت میں پیش کیا جائے گا، چاہتے تو اس کی گاڑی میں منشیات ڈالی جا سکتی تھی لیکن ہم ایسا نہیں کریں گے، یہ ان کے دور میں شرمناک حرکتیں کی جاتی رہیں، شہباز گل کے ساتھ کوئی غیر قانونی کام نہیں ہوگا، شہباز گل کی گرفتاری میں کئی کرداروں کا تعین تحقیقات میں ہوگا‘۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ایک نجی چینل کی انتظامیہ کو سازش میں شامل کیا گیا، شہباز گل کے ذمہ لگایا گیا کہ آپ یہ بیانیہ جاری کریں گے، انہوں نے پورا بیانیہ پڑھ کر سنایا، بیانیے میں ایسے جملے دھرائے گئے جس کو دہرانا قومی مفاد میں نہیں، سوشل میڈیا پر سانحہ لسبیلہ پر بکواس کی گئی، اداروں کے رینکس پر بھی تنقید کی گئی۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ تحریک انصاف والوں نے بم پر لات مار دی ہے، یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ سوشل میڈیا پر ساری گندگی مہم پی ٹی آئی نے کی، پی ٹی آئی والے بڑی سنگین غلطی کر بیٹھے ہیں، جو حرکت انہوں نے کی ہے اس کے سخت نتائج ہوں گے، معاملہ سنجیدہ ہے اداروں میں تقسیم سے متعلق بات ہے، عمران خان نے پہلے قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش کی، ایسے ہی عمران خان نے نوجوانوں کو بھی گمراہ کرنے کی کوشش کی، اب یہ اداروں میں داخل ہوگئے ہیں اور رینکس کا نام لے کر بات کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی گاڑی کے ڈرائیور کا کہنا ہے کہ گرفتاری کے وقت شہباز گل پر تشدد کیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کو بنی گالہ جاتے ہوئے پولیس نے گرفتار کر لیا، گاڑی چلانے والے ڈرائیور کا کہنا ہے کہ گرفتاری کے وقت کلاشنکوف سے گاڑی کے شیشے توڑے گئے۔
ڈرائیور نے بتایا کہ شہباز گل پر تشدد کیا گیا، مجھے بھی مارا پیٹا گیا مگر میں نے گاڑی بھگا لی۔ ڈرائیور کے بیان کے مطابق شہباز گل کی گرفتاری عمران خان چوک پر ہوئی، شہبازگل کو ہتھکڑیاں پہنائی گئیں اور گھسیٹا گیا۔ ڈرائیور نے کہا: ”گاڑی کے شیشے ایسے توڑے گئے جیسے کوئی دہشت گرد ہو، شہباز گل کے ساتھ ساتھ مجھ پر بھی تشدد کیا گیا۔
شہبازگل کو بنی گالہ جاتے ہوئے پولیس نے گرفتار کرلیا
واضح رہے کہ آج اسلام آباد پولیس نے شہباز گل کو گرفتار کر لیا ہے، اور ان کے خلاف تھانہ بنی گالہ میں مقدمہ بھی درج کر لیا گیا، پی ٹی آئی رہنما کو اداروں کے خلاف بیان بازی کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔
شہبازگل کو بنی گالہ جاتے ہوئے پولیس نے گرفتار کرلیا
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور عمران خان کے چیف آف اسٹاف شہبازگل کو بنی گالہ جاتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے انہیں گرفتار کرکے حوالات میں بند کردیا تاہم ابھی تک مقدمہ درج کیے جانے کئے جانے کے حوالے سے یا دیگر مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز گل کو غداری کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا، اسلام آباد پولیس کی جانب سے شہباز گل کی گرفتاری عمل میں آئی۔
ذرائع کے مطابق ایس پی اور ایس ایچ او سمیت پولیس اہلکاروں نے شہبازگل کو حراست میں لیا۔
اس حوالے سے شہباز گل کے ڈرائیور نے بتایا کہ کلاشکوف کے بٹ مار کر گاڑی کے شیشے توڑے گئے، مجھے بھی مارا پیٹا گیا مگر میں نے گاڑی تیزی سے بھگالی۔
شہباز گل کی گرفتاری کی خبر ملک بھر میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور سوشل میڈیا پر پولیس کے اس اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت بھی کی جارہی ہے۔
پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر مراد سعید نے ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز گل کی گرفتاری سے ثابت ہوگیا کہ امپورٹڈ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، کس کس کو گرفتار کروگے؟ کتنے صحافیوں پر پابندی لگاؤ گے؟
مراد سعید نے کہا کہ شہباز گل کی گاڑی کے شیشے بھی توڑ دیئے گئے، کل رات کو ان کا ایک خوفناک پلان تھا، عمران خان کے جانثاروں نے واضح پیغام دیا کہ عمران خان ریڈ لائن ہے۔
مرادسعید نے حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی سازش کا حصہ بننے والو، ملکی خودداری کا سودا کرنے والو آپ ہار چکے ہو، آپ کو عوام مسترد کرچکی ہے ہر حربہ آپ کو مزید بے نقاب کر رہا ہے۔
شہباز گل کی رہائی کیلیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ
پاکستان تحریک انصاف نے چیئرمین عمران خان کے چیف آف اسٹاف کی رہائی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
رہنما پی ٹی آئی اور وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ ہم فوری اسلام آباد ہائی کورٹ جا رہے ہیں، تمام تر کوشش کے باوجود ہمیں ابھی تک شہباز گل کا پتا نہیں لگ سکا۔
انہوں نے کہا کہ 5 مختلف تھانوں کے چکر لگانے کے باوجود شہباز گل نہیں ملے، ایف آئی اے سے بھی رابطہ کیا لیکن کچھ پتا نہیں لگا۔
دوسری جانب شہباز گل کی گرفتاری پر تحریک انصاف نے ایف آئی اے سے بھی رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ بابر اعوان نے اس متعلق درخواست تیار کرلی ہے۔ عمران خان کی ہدایت پر درخواست ایف آئی اے میں جمع کروائی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کو تاحال یہ نہیں معلوم ہو سکا ہے کہ گرفتاری کے بعد شہباز گل کو کس جگہ منتقل کیا گیا ہے۔ اجلاس میں عمران خان نے کہا کہ پہلے شہباز گل کی لوکیشن معلوم کی جائے اس کے بعد باضابطہ درخواست بھیجی جائے۔
شہباز گل کو قانون کے مطابق گرفتار کیا، چاہتے تو گاڑی میں منشیات رکھ سکتے تھے‘