نئے نیب قانون کے تحت سابق چیئرمین جاوید اقبال کے دور میں قائم متعدد کیسز ختم ہونے کا امکان

مبینہ جعلی اکاونٹس اسکینڈل کے 14 ریفرنس، 13 انکوائریاں اور 18تحقیقات سندھ منتقل ہو جائیں گی

50 کروڑ سے کم کے کرپشن الزام پرنیب کا دائرہ اختیار ختم ہونے سے کئی کیسز مکمل طور پر ختم ہی ہو جائیں گے

اسلا م آباد(ویب نیوز )

نئے نیب قانون کے تحت ترمیم کے تحت مبینہ جعلی اکاونٹس اسکینڈل کے 14 ریفرنس، 13 انکوائریاں اور 18تحقیقات سندھ منتقل ہوجائیں گی، 50 کروڑ سے کم کے کرپشن الزام پرنیب کا دائرہ اختیار ختم ہونے سے کئی کیسز سرے سے ختم ہی ہو جائیں گے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق نیب قانون میں ہونے والی ایک اور ترمیم سے کئی ہائی پروفائل اور سیاسی مقدمات بند ہونے کا راستہ کھل گیا ہے اور سابق چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کے دور میں قائم کیسز میں سے کئی ختم ہونے کا امکان ہے۔ نئے قانون کے مطابق جس علاقے میں جرم سرزد ہونے کا الزام ہو، اسی صوبے میں ٹرائل چل سکے گا اور اس ترمیم کے تحت مبینہ جعلی اکاونٹس اسکینڈل کے 14 ریفرنس، 13 انکوائریاں اور 18تحقیقات سندھ منتقل ہوجائیں گی، تو 50 کروڑ سے کم کے کرپشن الزام پرنیب کا دائرہ اختیار ختم ہونے سے کئی کیسز سرے سے ختم ہی ہو جائیں گے۔ نئی ترمیم کے مطابق چئیرمین نیب کو دیگر حکام کی مشاورت سے عدالت میں دائر ریفرنس واپس لینے کا اختیار مل گیا ہے، ذرائع کے مطابق اس اختیار کے تحت گزشتہ چار سال کے دوران قائم کیسز پر غور شروع کر دیا گیا ہے۔نئے قانون کے تحت کمزور شواہد پر نیب کی سبکی کا باعث بننے والے کیسز واپس لئے جا سکتے ہیں  اس کے علاوہ مجاز فورمز سے منظور منصوبوں پر بنائے گئے کیسز مکمل یا جزوی طور پر واپس لینے کی درخواست بھی کسی بھی وقت دی جا سکتی ہے۔ ایل این جی اور نارروال اسپورٹس سٹی ریفرنس کا جائزہ بھی نئے قانون کے مطابق دوبارہ لیا جائے گا۔