وزیر اعظم اسلام آباد میں سرکاری مصروفیات کی وجہ سے پیش نہیں ہو سکتے،حمزہ لند ن گئے ہوئے ہیں،وکلاء
عدالت نے شوگر ملز ریفرنس میں ملزمان کی دائر بریت کی درخواستوں پر وکلاء کو دلائل کیلئے آئندہ سماعت پر طلب کر لیا
عدالت نے آشیانہ ریفرنس میں مزید گواہوں کو بیان ریکارڈ کرانے کیلئے طلب کر لیا ، دونوں ریفرنسز پرسماعت7 ستمبر تک ملتوی
لاہور (ویب نیوز)
لاہور کی احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال ہائوسنگ سکینڈل اور رمضان شوگر ملز ریفرنسز میں وزیر اعظم میاںشہباز شریف اور حمزہ شہباز کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت 7 ستمبر کو شوگر ملز ریفرنس میں ملزمان کی دائر بریت کی درخواستوں پر وکلاء کو دلائل جبکہ آشیانہ ریفرنس میں مزید گواہوں کو بیان ریکارڈ کرانے کیلئے طلب کر لیا۔لاہور کی احتساب عدالت میں وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب محمد حمزہ شہباز شریف اور دیگر ملزمان کے خلاف آشیانہ اقبال ہائوسنگ سکینڈل اور رمضان شوگر ملز ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے وزیر اعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواستیں منظور کرلیں۔شہبازشریف کے وکلاء کی جانب سے مئوقف اپنایا گیا کہ وہ وزیر اعظم ہیں اوراسلام آباد میں سرکاری مصروفیات کی وجہ سے پیش نہیں ہو سکتے اس لئے ان کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کی جائے جبکہ حمزہ شہباز کی جانب سے دائر حاضری معافی کی درخواست میں کہا کہ وہ اپنی بیٹی کی عیادت کے لئے لندن گئے ہوئے ہیں اس لئے ان کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست کو بھی منظورکیا جائے۔ عدالت نے رمضان شوگر ملز ریفرنس میں ملزمان کی جانب سے دائر بریت کی درخواستوں پر وکلاء کو دلائل کے لئے آئندہ سماعت پر طلب کر لیا جبکہ عدالت نے آئندہ سماعت پر آشیانہ ریفرنس میں مزید گواہوں کو بیان ریکارڈ کرانے کے لئے طلب کر لیا ۔عدالت نے دونوں ریفرنسز پر مزید سماعت7 ستمبر تک ملتوی کردی۔