وزیراعظم نے سیلاب متاثرین کیلئے 37 ارب روپے کے ریلیف پروگرام کا آغاز کر دیا
ملک بھر کے سیلاب زدہ علاقوں کے 15 لاکھ خاندانوں میں 25 ہزار روپے کی نقد امداد فراہم کی جائے گی
نقد رقم کی تقسیم 3 دن کے اندر مکمل کر لی جائے گی تاکہ لوگوں کو ان کی خوراک اور دیگر فوری ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے
اس صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے قوم کو متحد ہونے کی ضرورت ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں بھی ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر رہی ہیں
قومی شاہراہوں اورانفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصانات کا بھی تخمینہ لگایا جا رہا ہے، مشترکہ سروے جلد مکمل کیا جائے، شہباز شریف کا افتتاحی تقریب سے خطاب
اسلا م آباد (ویب نیوز)
وزیراعظم شہباز شریف نے ملک کے سیلاب زدہ علاقوں کے 15 لاکھ خاندانوں میں 25 ہزار روپے کی نقد امداد فراہم کرنے کے لیے 37 ارب روپے کے ریلیف پروگرام کا آغاز کر دیا،نقد رقم کی تقسیم 3 دن کے اندر مکمل کر لی جائے گی تاکہ لوگوں کو ان کی خوراک اور دیگر فوری ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے سیلاب متاثرین کو نقد مالی امداد کی فراہمی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نقد رقم کی تقسیم نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور دیگر متعلقہ محکموں کے تعاون سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی)کے ذریعے کی جائے گی۔ مون سون کی شدید بارشوں اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب نے چاروں صوبوں کو متاثر کیا اور بلوچستان سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں سینکڑوں افراد جاں بحق اور انفراسٹرکچر تباہ ہوا۔ سیلاب زدہ علاقوں کے متعدد دوروں کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور دیگر صوبائی محکموں سمیت سب ا دار وں کی ریسکیو اور ریلیف کی کوششوں کو سراہا۔شہباز شریف نے کہا کہ اس صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے قوم کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں بھی ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر رہی ہیں۔ ہمارے بین الاقوامی شراکت دار اور عطیہ دہندگان بھی اپنا تعاون بڑھا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے بتایا کہ بلوچستان کے علاقے جھل مگسی میں شروع کیے گئے کیش امدادی پروگرام سے ملک بھر میں سیلاب متاثرہ افراد کی مدد کی جائے گی۔ این ڈی ایم اے کے چیئرمین کی طرف سے یقین دہانی کرائی گئی ہے، نقد رقم کی تقسیم 3 دن کے اندر مکمل کر لی جائے گی تاکہ لوگوں کو ان کی خوراک اور دیگر فوری ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے مرحلے میں فصلوں، مکانات، شاہراہوں اور پلوں کو پہنچنے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے مشترکہ سروے کیا جائے گا جو بحالی کے کاموں کو انجام دینے کے لیے صوبوں کے ساتھ تعاون پر عمل کرے گا۔خطاب کے دوران انہوں نے کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل سرفراز سمیت چھ شہید فوجی افسران کو بھی خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے سیلاب سے نمٹنے کے آپریشن کے دوران ہیلی کاپٹر کے حادثے میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔وزیراعظم نے اس مشکل وقت میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد کے لیے قومی خزانے سے 37 ارب روپے نکالنے پر وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا شکریہ بھی ادا کیا۔یہ پروگرام ابتدائی طور پر بلوچستان کے چار اضلاع میں شروع کیا گیا ہے جن میں جھل مگسی، خضدار، قلعہ عبداللہ اور لسبیلہ شامل ہیں۔ ویڈیو لنک کے ذریعے جھل مگسی کے علاقے میں مستحقین کو نقد امداد لیتے ہوئے بھی دکھایا گیا۔