امدادی کارروائیوں کے دوران درجنوں افراد زخمی ہوگئے
بالائی سوات کے علاقوں کالام ، بحرین اور مدین کے مقامات پر دریائے سوات میں شدید طغیانی کے باعث سڑکوں ، پلوں ، املاک اور مواصلات کا نظام درہم برہم
مدین کے مقام پر مشہور ٹرائوٹ مچھلیوں کی ہیچریوں کو بھی شدید نقصان پہنچا، سرکاری ٹرائوٹ ہیچری تباہ
کالام میں بڑے بڑے ہوٹل اور لوگوں کے گھر ، دُکانات اور دیگر املاک دریا برد ہونے سے کروڑوں کے نقصانات
بحرین کے مقام پر مشہور بلال مسجد پانی کی نذر ہوکر تیسری مرتبہ شہید ہوگئی
سوات (ویب نیوز)
سوات میں بدترین سیلاب، پانی کے ریلوں میں بہہ کر اور مکانات کی چھت گرنے سے ایک ہی خاندان کے7 افراد سمیت14 جان بحق جبکہ امداد ی کارروائیوں کے دوران درجنوں افراد زخمی ہوگئے ،بالائی سوات کے علاقوں کالام ، بحرین اور مدین کے مقامات پر دریائے سوات میں شدید طغیانی کے باعث سڑکوں ، پلوں ، املاک اور مواصلات کا نظام درہم برہم، بیشتر علاقے بجلی سے محروم اندھیرے میں رہنے پر مجبور، مدین کے مقام پر مشہور ٹرائوٹ مچھلیوں کی ہیچریوں کو بھی شدید نقصان پہنچا،سرکاری ٹرائوٹ ہیچری تباہ،کالام میں بڑے بڑے ہوٹل اور لوگوں کے گھر ، دُکانات اور دیگر املاک دریا برد ہونے سے کروڑوں کے نقصانات، بحرین کے مقام پر مشہور بلا ل مسجد پانی کی نذر ہوکر تیسری مرتبہ شہید ہوگئی،موجودہ سیلاب نے سال 2010 میں آنے والے سیلاب کا ریکارڈ توڑ دیا،ذرائع کے مطابق تحصیل مٹہ کے علاقہ چاتیکل میں مکان کی چھت گرنے سے بچوںاور خواتین سمیت ایک ہی خاندان کے7 افراد ، سلاتنڑ کے علاقے میں دو مکانات پانی میں بہنے سے دوبچوں سمیت5 افراد اور ریلے میں بہنے سے2 نوجوان جاں بحق ہوگئے ہیں، دوسری جانب انتظامیہ نے دریائے سوات کے کنارے قریبی آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کرتے ہوئے لوگوں کی جانیں بچائیں، سوات میں گزشتہ دودن سے جاری موسلا دھار بارش سے مینگورہ شہر کے علاقوں امانکوٹ ، بنگلہ دیش، لنڈیکس ، فیض آباد ، شہید آباد اور دیگر ملحقہ علاقوں میں تباہی کے بعد بالائی سوات کے علاقوں مدین ، بحرین، کالام اور تحصیل مٹہ کے مختلف علاقوں میں دریائے سوات میں شدید طغیانی کے بعد سیلابی ریلے آنے سے تباہی مچ گئی، مدین کے علاقے دامانہ میں مین رابطہ سڑک ، پل تباہ ہوگئے جبکہ مین کالام روڈ زیر آب آنے اور رابطہ پل تباہ ہونے کے باعث کالام اور مینگورہ شہر کے درمیان زمینی رابطہ منقطع ہو نے سے سیاحتی علاقوں میں موجود سیاح بھی پھنس کر رہ گئے، بحرین کے علاقے بوڈئی کمر کے مقام پر رات کے وقت پتھریلا ریلہ آنے کے بعد پانی رُک کر ڈیم کی صورت اختیار کرگیا جس کی وجہ سے پوری رات پانی جمع ہونے کی وجہ سے دریائے سوات میں ایک بہت بڑا ریلہ آنے کے خدشات کے پیش نظر انتظامیہ نے ہنگامی صورت حال کا اعلان کرتے ہوئے لوگوں کو بحرین تا لنڈاکی دریائے سوات کے قریبی علاقے خالی کرنے کا حکم دیا، سال 2010 کے وقت آنے والے سیلاب کے مقابلے میں گزشتہ رو ز خوازہ خیلہ کے مقام پر دریائے سوات میں 246899 کیوسک شدت کا ریلہ گزرا جس کی وجہ سے فضاگٹ کے مقام پر حیات آباد اور ملحقہ علاقے زیرآب آگئے اور لوگوںکو شدید مشکلات کا سامنا رہا، مینگورہ شہر پہنچنے پر دریائے سوات کے بہائو میں اضافہ کی وجہ سے مشہور ایوب پل کانجو پر پانی کے دبائو کے باعث اور کسی بھی ممکنہ خدشہ کے پیش نظر ایوب پل کو آمدورفت کیلئے بند کردیاگیا اسی طرح خوازہ خیلہ کے مقام پر گیمن پل اور تحصیل بریکوٹ کے مقام پر تمام پلوں کو بھی آمدورفت کیلئے بند کردیا گیا تھا، شدید بارش کی وجہ سے کالام میں مشہور کئی کئی منزلہ ہوٹل ہنی مون اور دیگر دریائے برد ہوگئے ہیں،کالام اور بحرین بازار میں دریائے سوات کا پانی داخل ہونے سے وہاں کی دُکانوں میں موجود کروڑوں کی اشیاء کو نقصان پہنچا اسی طرح مینگورہ بائی پاس پر موجود ہوٹلوں میں دریا کا پانی داخل ہونے سے بے تحاشہ نقصان ہوا، ہنگامی صورت حال میں ریسکیو 1122 کے رضا کار مسلسل کام کرتے ہوئے مشکل میں پھنسے لوگوںکو ریسکیو کرتے ہوئے محفوظ مقامات پر منتقل کیا، ریسکیو ترجمان شفیقہ گل کے مطابق صرف حیات آباد کے علاقے میں پھنسے ایک ہزار سے زائد لوگوںکو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا اسی طرح کالام،بحرین ، مدین اور تحصیل مٹہ کے علاوہ سوات کے تمام علاقوں میں ریسکیو اہلکار نہ صرف انسانوں بلکہ سیلابی پانی میں پھنسے جانوروںک بھی محفوظ مقامات پر منتقل کرتے رہے۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے بارش کی مزید توقع کے بعد لوگوں کو اس بات کی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ دریا کے پانی میں کمی آنے تک قریبی آبادیوںمیں جانے سے گریز کریں۔