- دریائے کابل، سوات، پنجکوڑہ اور دریائے سندھ میں مختلف مقامات پر اونچے درجے کا سیلاب
- دریائے سندھ میں اٹک خیر آباد کے مقام پر اونچے درجے کا سیلابی ریلا گزر ا، پانی کا بہائو 5 لاکھ 79 ہزار کیوسک ریکارڈ
- دریائے سوات خیالی میں چارسدہ کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب جہاں پانی کا بہائو ایک لاکھ 40 ہزار کیوسک تھا
نوشہرہ (ویب نیوز)
دریائے کابل ، دریائے سوات، دریائے پنجکوڑہ اور دریائے سندھ میں مختلف مقامات پر اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق دریائے کابل میں نوشہرہ ، ورسک اوراودیزئی کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ نوشہر ہ کے مقام پر پانی کا بہائو 2 لاکھ 74 ہزار، ورسک ایک لاکھ 30ہزار کیوسک اور ادیزئی کے مقام پر 79ہزار 300کیوسک ریلا گزر رہا ۔دریائے سوات میں خوازخیلہ کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب آگیا۔دریائے سوات میں چکدرہ اور منڈا ہیڈ ورکس کے مقام پر بھی اونچے درجے کا سیلاب گزر ا۔دریائے سوات خیالی میں چارسدہ کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب جہاں پانی کا بہائو ایک لاکھ 40ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ۔دریائے جندی میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے چارسدہ کے مقام پر بہائو 33ہزار ریکارڈ کیا گیا۔دریائے سندھ میں اٹک خیر آباد کے مقام پر اونچے درجے کا سیلابی ریلا گزر ا، پانی کا بہائو 5لاکھ 79ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ۔دریائے پنجکوڑہ میں دیر کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے پانی کا بہائو 56ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔دریائے سندھ میں تربیلہ، چشمہ کے مقام پر نچلے، جناح بیراج میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔دریائے شاہ عالم میں تخت آباد کے مقام درمیانے درجے،دریائے ناگمان میں چارسدہ رو ڈ کے مقام پر نچلے درجے اور دریائے کرم میں گھڑی ہیڈ ورکس کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔
- خیبر پختونخوا کے دریائوں میںاونچے درجے کا سیلاب،نوشہرہ میں سیلابی ریلے داخل، سکولز، ہسپتالوں اور گھروں میں 4 فٹ پانی جمع، ایمرجنسی نافذ
- مانا خیل میں حفاظتی بند میں شگاف پڑنے سے پانی پولیس لائن میں داخل ،ریسٹ ہائوس کی دیواریں گر گئیں، نوشہرہ کلاں کے مقام پرحفاظتی پشتہ ٹوٹ گیا
- سیلابی پانی پبی، محب بانڈہ میں کھیتوں،گھروں جبکہ بانڈہ شیخ اسماعیل، گھڑی مومن اور جواد داودزئی کے علاقوں میں بھی سیلابی پانی داخل ہوگیا ،ڈی سی نوشہرہ
- 30 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل ،کچھ متاثرین کیمپوں میں آئے اور بعض نے رشتے داروں کے ہاں قیام کیا،خوراک اور دیگر ضروری اشیا فراہم کی جا رہی ہیں
- پانی سڑک پر آنے سے سردریاب اور چارسدہ کا زمینی رابطہ منقطع ، کشتی پل کے مقام پربھی سیلابی ریلے سے کچے مکانات زمین بوس،لوگ محفوظ مقامات پر منتقل
- دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کا بہائو 3لاکھ کیوسک سے متجاوز ،ورسک میں اونچے درجے کا سیلاب،پانی کا بہائو ایک لاکھ 36 ہزار کیوسک ریکارڈ، فلڈ سیل
خیبر پختونخوا کے دریائوں میں دوسرے روز سیلابی صورتحال برقرار رہی جبکہ سیلابی ریلے نوشہرہ میں داخل ہوگئے جس کے باعث سکولز، ہسپتالوں، کھیتوں اور گھروں میں 4 فٹ سے زائد پانی جمع ہوگیا، ایمرجنسی نافذ کردی گئی ۔ڈی سی نوشہرہ کے مطابق سیلابی پانی پبی، محب بانڈہ میں کھیتوں اور گھروں میں داخل ہوگیا ہے جبکہ بانڈہ شیخ اسماعیل، گھڑی مومن اور جواد داودزئی کے علاقوں میں بھی سیلابی پانی داخل ہوگیا ہے۔مانا خیل کے مقام پر حفاظتی بند میں شگاف پڑنے سے پانی پولیس لائن میں داخل ہو گیا ہے۔سیلاب سے پولیس لائن میں ریسٹ ہائوس کی دیواریں گر گئیں جبکہ کلاں گجران تحصیل روڈ سمیت کئی علاقے زیر آب آگئے، سیلابی ریلے سے نوشہرہ کلاں کے مقام پر حفاظتی پشتہ ٹوٹ گیا ، جس کے بعد سیلابی پانی مقامی آبادیوں میں داخل ہوگیا ،حفاظتی پشتہ ٹوٹنے سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا،پانی کا بہا ئواس قدر شدید تھا کہ سیلابی پانی آبادی میں بڑی تیزی سے داخل ہونا شروع ہوگیا اور علاقے میں قائم جنازہ گاہ، سکولوں اور گھروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ، ایمرجنسی نافذ کردی گئی ۔علاقہ مکینوں سے گھر پہلے ہی خالی کروائے جاچکے تھے جبکہ مزید شہریوں کی محفوظ مقامات پر نقل مکانی جاری ہے۔ڈپٹی کمشنر نوشہرہ کا کہنا ہے کہ سیلابی صورتحال کے باعث پہلے سے علاقوں کو خالی کرا لیا گیا تھا جس کے باعث صورتحال بہتر ہے، اب تک 30 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے،کچھ متاثرین کیمپوں میں آئے اور بعض نے رشتے داروں کے ہاں قیام کیا۔انہوں نے بتایا کہ متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، 100امدادی کیمپ بھی قائم کیے گئے ہیں،ہر تحصیل میں 30 سے 35 کیمپ لگائے گئے ہیں، سیلاب متاثرین کو خوراک اور دیگر ضروری اشیا فراہم کی جا رہی ہیں۔ پانی سڑک پر آنے سے سردریاب اور چارسدہ کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، کشتی پل کے مقام پربھی سیلابی ریلے سے کچے مکانات زمین بوس ہونے کے بعد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔ چا رسدہ ،شبقدر،نوشہرہ اور دیگر علاقے شدید متاثر ہوئے ہیں، دریائے کابل میں اونچے درجے کا سیلاب رہا ۔ادھر فلڈ سیل کے مطابق خیبر پختونخوا کے مختلف دریائوں میں سیلابی صورت حال ہے اور دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کا بہائو 3لاکھ کیوسک سے تجاوز کرگیا ہے۔ورسک کے مقام پر دریائے کابل میں اونچے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کا بہائو ایک لاکھ 36 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اٹک خیرآباد کے مقام پر بھی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔دریائے کابل میں ادیزئی پل کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کا بہائو 82 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ادھر دریائے سوات میں خوازہ خیلہ کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہائو 71ہزار کیوسک ہے، دریائے سوات میں ہی چکدرہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جہاں بہائو 68 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔چارسدہ کے مقام پر بھی دریائے جیندی انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہائو 41ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔