imran khan

حالیہ سیلاب کی تباہ کاریاں2010ء کے سیلاب سے بھی کئی گنا زیادہ ہیں،عمران خان

پاکستان کیلئے ڈیمز کی تعمیربے حد ضروری ہے، سیلابی پانی نے  جو نقصان کیا ہے ڈیمز اگر ہوتے تو یہی پانی علاقہ کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا

سندھ اور بلوچستان کے سیلاب کے نقصانات کا سارا بوجھ پوری قوم کو برداشت کرنا پڑے گا

مجھ پر دبائو ہے کہ سیلاب کا مقابلہ نے کیلئے عوام سے چندہ اکٹھا کروں

 رتہ کلاچی سپورٹس کمپلیکس میں متاثرین کیلئے قائم کئے گئے فلڈ ریلیف کیمپ کے جائزہ کے بعد میڈیا سے گفتگو

ڈیر ہ اسماعیل خان (ویب نیوز)

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ حالیہ سیلاب کی تباہ کاریاں2010ء کے سیلاب سے بھی کئی گنا زیادہ ہیں، پاکستان کیلئے ڈیمز کی تعمیربے حد ضروری ہے، سیلابی پانی نے جو نقصان کیا ہے ڈیمز اگر ہوتے تو یہی پانی علاقہ کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا،سندھ اور بلوچستان کے سیلاب کے نقصانات کا سارا بوجھ پوری قوم کو برداشت کرنا پڑے گا، مجھ پر دبائو ہے کہ سیلاب کا مقابلہ نے کیلئے عوام سے چندہ اکٹھا کروں لیکن اس وقت تک چندہ جمع نہیں کرونگا کہ جب تک مجھے صحیح صورتحال کا اندازہ نہیں ہوگا کہ کیا میں اس پیسے کا منصفانہ طور خرچ کرسکوں گا۔ خیبر پختونخوا اور پنجاب میں ہماری حکومتیں ہیں جو سیلاب متاثرین کی ہرممکن امدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حالیہ سیلاب سے متاثرہ ڈیرہ اسماعیل خان کے دورہ کے موقع پر رتہ کلاچی سپورٹس کمپلیکس میں متاثرین کیلئے قائم کئے گئے فلڈ ریلیف کیمپ کے جائزہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان، سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈہ پور، سابق وفاقی مشیر اکنامک افیئرز یعقوب شیخ،سابق وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر شوکت یوسفزئی و دیگر بھی موجود تھے۔ کمشنر ڈیرہ عامر آفاق نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ محمود خان کو حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال و نقصانات سمیت امدادی سرگرمیوں بارے تفصیلی بریفنگ دی ، چیئرمین تحریک انصاف نے ضلعی انتظامیہ اور صوبائی محکمہ جات کی کاوشوں کو سراہا۔ اس موقع پر عمران خان نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کو ہدایات جاری کیں کہ ہنگامی بنیادوں پر متاثرین کے نقصانات کا نقصانات کا جائزہ لیکر متاثرین کی بحالی کیلئے فوری طور پر فنڈز کا اجراء یقینی بنایا جائے۔