اپنی زندگی میں اس طرح کا سیلاب نہیں دیکھا، دیہات کے دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے،ہمیں عملی کام کرنا ہوگا
سیلاب سے ہر جانب تباہی پھیلی ہوئی ، سندھ اور بلوچستان سب سے زیادہ متاثر، سوات کالام سب علاقے بارشوں سے تباہ ہوگئے
سوات میں ہوٹلز آناًفاناً دریا برد ہوگئے،میں نے اپنی زندگی میں سیلاب کی ایسی صورتحال نہیں دیکھی ،ملک میں ایک ہزار سے زائد لوگ جاں بحق ہوئے
آرمی چیف اور نیول چیف نے بتایا ہے کہ ان کے عسکری دستے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، 50ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچایا جا چکا ہے
دوست ممالک کے سربراہان مصیبت کی گھڑی میں ہمارے ساتھ ہیں، گزشتہ روز ایک شخص نے 6 کروڑ اور ایگ گروپ نے 45 کروڑ روپے دیئے
جب تک آخری خاندان بحال نہیں ہوتا چین سے نہیں بیٹھوں گا، مخیر حضرات آگے آئیں اور اپنے بھائیوں، مائیں اور بچوں کی مدد کریں
یہ کام باتوں، نعروں، تقریروں اور الزامات لگانے سے نہیں ہوگا، غلط الزامات لگا کر اور جھوٹ بول کر کب تک قوم سے خود کو بچالیں گے
وزیر اعظم کی بلوچستان میں سیلاب زدہ علاقوں کے دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو
جعفر آباد (ویب نیوز)
وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف نے سندھ اور بلوچستان کے سیلاب متاثرین کیلئے25ارب روپے امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ہر متاثرہ خاندان کو 25ہزار روپے دے رہی ہے، انشااللہ ایک ہفتے میں25 ارب روپے تقسیم ہوں گے، اپنی زندگی میں اس طرح کا سیلاب نہیں دیکھا، دیہات کے دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے ہیں، یہ کام باتوں، نعروں ،تقریروں اور الزامات لگانے سے نہیں ہوگا، غلط الزامات لگا کر اور جھوٹ بول کر کب تک قوم سے خود کو بچالیں گے، ہمیں عملی کام کرنا ہوگا، جب تک آخری خاندان بحال نہیں ہوتا چین سے نہیں بیٹھوں گا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، ساتھ ہی جعفرآباد، جھل مگسی اور دیگر علاقوں کا فضائی جائزہ بھی لیا۔بلوچستان میں سیلاب زدہ علاقوں کے دورے کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب سے ہر جانب تباہی پھیلی ہوئی ہے،2010 کاسیلاب سندھ اور ملحقہ علاقوں تک محدود تھا لیکن اس بار پانی چاروں طرف پھیلاہوا ہے، سیلاب سے سندھ اور بلوچستان سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جبکہ سوات، دیر، کالام بارش سے تباہی کا شکار ہوگئے ہیں۔ سوات میںدریاکے کنارے قائم گھر اور ہوٹلز آناًفاناً دریا برد ہوگئے، پورے پاکستان میں کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں، چاول کی فصل مکمل طورپر تباہ ہوگئی ہے، بجلی کے کھمبے گر گئے، ٹرانسفارمرز کو بھی نقصان پہنچا۔میں نے اپنی زندگی میں سیلاب کی ایسی صورتحال نہیں دیکھی، پورے پاکستان میں ایک ہزار سے زائد لوگ جاں بحق ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سندھ میں بے پناہ تباہی ہوئی ہے، دریائے سندھ کے چاروں طرف تباہی مچی ہے، سندھ کیلئے 15ارب روپے اور وفاق کی طرف سے بلوچستان کے لیے 10ارب روپے کی گرانٹ کا اعلان کر رہاہوں،انشااللہ ایک ہفتے میں25 ارب روپے تقسیم ہوں گے، حکومت ہر متاثرہ خاندان کو 25ہزار روپے دے رہی ہے، این ڈی ایم اے اور بینظیر انکم سپورٹ کے ذریعے امداد تقسیم کر رہے ہیں۔ آرمی چیف اور نیول چیف نے بتایا ہے کہ ان کے عسکری دستے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، 50ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچایا جا چکا ہے، جو لوگ اس کام میں مصروف ہیں ان سب کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ قائم مقام گورنر بتا رہے تھے کہ جعفر آباد میں فصلیں تباہ ہوگئی ہیں، توانا پہلوان خرم دستگیر سے بات کی ہے کہ وہ یہاں پہنچیں اور کام کریں، میں نے کہا ہے کہ اس علاقے کو جیسے بھی ہو بحال کریں اور پانی مہیا کریں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ترکیہ کے صدرطیب یردوان نے مجھ سے بات کی، ایران کے صدر ابراہیم رئیسی سے بھی ٹیلیفون پربات ہوئی، دوست ممالک کے سربراہان مصیبت کی گھڑی میں ہمارے ساتھ ہیں، خوشی ہے کہ آج ترکیہ سے سامان کے دو جہاز کراچی پہنچنے والے ہیں ، یو اے ای سے بھی سامان کے جہاز پہنچیں گے، برطانیہ نے ڈیڑھ ملین پائونڈ کی امداد دی جس پر ان کا شکر گزار ہوں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے علم ہے فنڈز آرہے ہیں، گزشتہ روز ایک شخص نے 6 کروڑ روپے دئیے، امداد دینے والے شخص نے کہا کہ میرا نام ظاہر نہ کریں، ایک گروپ آیا انہوں نے 45 کروڑ روپے دیئے، لاکھوں پاکستانی اپنی مدد آپ پانی اور خوراک پہنچا رہے ہیں۔جو لوگ خود اپنی امداد پہنچا رہے ہیں، اللہ ان کی دولت میں مزید اضافہ کرے، مخیر حضرات آگے آئیں اور اپنے بھائیوں،مائیں اور بچوں کی مدد کریں۔ امدادی کاموں کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ کام باتوں، نعروں ،تقریروں اور الزامات لگانے سے نہیں ہوگا، غلط الزامات لگا کر اور جھوٹ بول کر کب تک قوم سے خود کو بچالیں گے، ہمیں عملی کام کرنا ہوگا، جب تک آخری خاندان بحال نہیں ہوتا چین سے نہیں بیٹھوں گا۔قبل ازیںوزیر اعظم شہباز شریف بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقے جعفر آباد کے حاجی اللہ ڈینو پہنچے جہاں وزیراعلی بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو، قائم مقام گورنر جان محمد جمالی اور چیف سیکریٹری عبدالعزیز عقیلی نے ان کا استقبال کیا۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے جعفرآباد جاتے ہوئے سندھ اور بلوچستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ بھی لیا۔ اس موقع پر چیف سیکریٹری بلوچستان اور دیگر حکام نے وزیراعظم کو سیلاب متاثرین کی امداد اور تباہ شدہ انفرا اسٹرکچر کی بحالی کے لیے جاری کاوشوں پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے جعفرآباد میں سیلاب زدگان سے ملاقات کے بعد حفیظ آباد، گابی خان، قادر پور اور شکارپور کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا بھی فضائی دورہ کیا۔