بھارتی قابض افواج نے مقبوضہ کشمیر میں مزید 6 کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد فائرنگ کر کے شہید کر دیا،ترجمان دفتر خارجہ

بھارتی بربریت اور مظالم مقبوضہ کشمیر کے عوام کے جذبات کو دبا نہیں سکتے،انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہیں

سیلاب متاثرین کی ہرممکن مدد کا سلسلہ جاری ہے،  پاکستان میں خیمے تیار کرنے کی صنعت کو مکمل طور پر فعال کر دیا ہے

پاکستان کا بھارت کیساتھ تجارت کا فی الفور کوئی ارادہ نہیں ہے،عاصم افتخارکی ہفتہ وار بریفنگ واعلامیہ

اسلا م آباد (ویب نیوز)

ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا ہے کہ حریت رہنما سید علی گیلانی کو باوقار تدفین کی اجازت نہ دینے پر بھارت سے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا اوربھارتی ناظم الامور کو اس سلسلے میں دفتر خارجہ طلب کرکے مراسلہ تھمایا گیا۔ بھارتی قابض افواج نے مقبوضہ کشمیر میں مزید 6 کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ پاکستان نے بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال پر گہری تشویش ظاہر کی ہے جہاں بھارتی قابض افواج نے ایک 23 سالہ انجینئرنگ کے طالب علم سمیت مزید 6 کشمیری نوجوانوں کو بارہمولہ اور شوپیاں کے علاقے میںجعلی مقابلوں میں شہید کردیا ہے۔ ممتاز کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی کو ان کی پہلی برسی پر شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمت و حوصلے اور حق خودارادیت کے حصول کے لیے کشمیری عوام کی دلیرانہ جدوجہد کا چہرہ تھے جس کا حق انہیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کے ذریعے دیا گیا ہے۔ سید علی گیلانی کو برسر جدوجہد ہم وطنوں نے بابائے حریت کا نام دیا ہے، انہوں نے گزشتہ سال یکم ستمبر کو طویل غیر قانونی بھارتی حراست میں اپنی آخری سانس لی۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اسلام آباد میں متعین بھارتی ناظم الامور کو جمعرات کو وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا اور سید علی گیلانی کو ان کی وصیت اور ان کے اہل خانہ کی خواہشات کے مطابق تدفین کے حق کے تئیں بھارت کی مسلسل بے حسی پر سخت احتجاج کیا گیا۔ ترجمان نے کہا کہ بھارتی ناظم الامور کو بھارتی حکومت کی مسلسل ہٹ دھرمی پر پاکستان کو گہرے افسوس کا اظہار کیا گیا جس نے سید علی گیلانی کی جسد خاکی کو ان کی وصیت کے مطابق شہداکے قبرستان میں باوقار تدفین سے انکار کردیا تھا ۔ ترجمان نے کہا کہ مزید افسوسناک بات یہ ہے کہ کشمیریوں کو سرینگر کے حیدر پورہ کے قبرستان میں اس قابل احترام رہنما کو خراج عقیدت پیش کرنے کی بھی اجازت نہیں دی ہے جہاں انہیں گزشتہ سال انتہائی عجلت میں ان کے اہل خانہ اور ان کے چاہنے والوں کی عدم موجودگی میں دفن کیا تھا۔ ترجمان نے اس یقین کا اظہار کیا کہ بھارتی بربریت، بے حسی اور اخلاقیات کی ناقابل یقین حد تک غیر موجودگی مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کے جذبہ مزاحمت اور سید علی گیلانی جیسے صاحب بصیرت لیڈروں کے لیے عوام کی یاد کو کم نہیں کرسکتی۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ سید علی گیلانی کی میراث جموں و کشمیر پر غیر قانونی بھارتی قبضے کو ختم کرنے کے لیے ان کے مشن کو آگے بڑھانے والوں کو تحریک دیتی رہے گی۔ ملک بھر میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں میں بارشوں اور سیلاب سے بڑی سطح پر تباہی ہوئی ہے۔ اوورسیز پاکستانی اس آفت سے نمٹنے میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔انھوںنے بتایا کہ  رواں سال مون سون کی غیر معمولی صورتحال کی وجہ سے پاکستان کو بہت نقصان ہوا ہے۔ اس دوران 1600 سے زائد عوام زخمی ہوئے ہیں جبکہ 735000 لائیو اسٹاک ختم ہو گیا ہے جس کے ازالے کے لئے حکومت پاکستان نے ایک مربوط ریسکیو و ریلیف آپریشن شروع کیا ہے، اوور سیز پاکستانی بھی اس آفت سے نمٹنے میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں اور ہم اپنے دوست ممالک و شراکت داروں کی جانب سے یکجہتی دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سیلاب متاثرین کی ضرورت کے لئے ریسپانس پلان میں 160 ملین ڈالرز کا تخمینہ لگایا گیا جس کے لئے پاکستان نے اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر فلیش اپیل لانچ کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ برادر ممالک سمیت دنیا بھر سے سیلاب متاثرین کے لئے اس وقت امداد کا سلسلہ جاری ہے، گذشتہ شب تک 21 پروازیں مختلف ممالک سے امدادی سامان کے کر اتر چکی ہیں جبکہ ٹرین اور زمینی راستے سے آنے والا سامان علیحدہ ہے۔ترجمان نے بتایا کہ سیلاب متاثرین کی بنیادی ضرورت خیمے اور چھت ہے اور امدادی سامان میں خیمے ایک بنیادی جزو ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان میں خیمے تیار کرنے کی صنعت کو مکمل طور پر فعال کر دیا ہے جبکہ خوراک اور سبزیوں کی درآمد کے لیے ہمسایہ ممالک سے رابطے میں ہیں تاہم بھارت سے فوری طور پر متاثرین کے لئے سبزیاں یا دیگر اشیا درآمد کرنے کا معاملہ زیر غور نہیں ہے۔ عاصم افتخار احمد نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل 9 اور 10 ستمبر کو پاکستان کا دورہ کریں گے، ان کا دورہ اہمیت کا حامل ہے، وہ اس دورہ میں پاکستان اور متاثرین سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کا بھارت کیساتھ تجارت کا فی الفور کوئی ارادہ نہیں ہے۔دوسری جانب دفتر خارجہ کی طرف سے جاری اعلامیہ کے مطابق سید علی گیلانی کی پہلی برسی پر بھارتی ناظم الامور کو دفترخارجہ طلب کر کے حریت رہنما کی مرضی کے مطابق تدفین کا حق قبول کرنے سے انکار پر سخت احتجاج کیا گیا۔ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار کے مطابق حریت رہنما کی پہلی برسی پر بھارتی ناظم الامور کو طلب کر کے مراسلہ تھمایا گیا، پاکستان نے سید علی گیلانی کی مرضی کے مطابق تدفین کے حق کو قبول کرنے سے انکار پر بھارت سے سخت احتجاج کیا۔واضح رہے کہ بھارت نے سید علی گیلانی کی شہدا قبرستان میں تدفین سے انکار کیا تھا، حریت رہنما یکم ستمر 2021 کو بھارت کی غیر قانونی حراست میں شہید ہو گئے تھے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان حریت رہنما کی پہلی برسی پر کشمیریوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔