دنیا کے سامنے ہاتھ پھیلائیں گے توکوئی عزت نہیں کریگا، چیئرمین پی ٹی آئی کا طالبات کنونشن سے خطاب
اسلام آباد (ویب نیوز)
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ چوروں نے ملک پر قبضہ کرلیا ہے، ہر روز ان کے کیسز ختم ہورہے ہیں،انسانوں کی بدترین غلامی دیکھنی ہے تو اندرون سندھ چلے جائیں،یہ پاکستان کافیصلہ کن وقت ہے۔ خیبرپختونخوا ہاوس اسلام آباد میں طالبات کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ انسانوں کے معاشرے میں انصاف ہوتا ہے اور جب معاشرے میں انصاف نہیں ہوتا تو وہ جانوروں سے بھی پیچھے چلا جاتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ قوم بیدار ہوچکی ہے، پاکستان کے نوجوان اپنے مستقبل کے لئے جنگ لڑ رہے ہیں اور یہ پاکستان کی تاریخ کا فیصلہ کن وقت ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک پر معروف ڈاکو مسلط ہیں اور نامور ڈاکو چور بیٹھ جائیں تو ملک کیسے چل سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہبازشریف کہتا ہے بھیک نہیں مانگنا چاہتا لیکن مجبوری ہے اور بھیک مانگ کر پوری قوم کی تذلیل کرتے ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ دنیا کے سامنے ہاتھ پھیلائیں گے توکوئی عزت نہیں کریگا۔ ان کا کہنا تھا کہ انسانوں کی بدترین غلامی دیکھنی ہے تو اندرون سندھ چلے جائیں، وڈیرے جس طرح ظلم کرتے ہیں ایسا جانوروں کے ساتھ بھی نہیں ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم اپنی حیثیت نہیں جانتے کہ اللہ نے ہمیں کتنی طاقت دی ہے، ہم کچھ بھی کرسکتے ہیں لیکن زنجیریں بندھی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کی عوام کو ملک کیلئے جہاد کا پیغام دے رہا ہوں، حقیقی آزادی کیلئے سیاست نہیں جہاد کرتے ہیں،حقیقی آزادی مارچ کی تحریک کامیاب ہوگی۔ چیئرمین عمران خان نے کہا کہ جانوروں اور انسانوں کے معاشرے میں یہی فرق ہوتا ہے کہ انسانوں کے معاشرے میں انصاف ہوتا ہے، جب انصاف نہیں ہوتا تو وہ معاشرہ جانوروں سے بھی نیچے چلا جاتا ہے، اس لیے سب سے پہلے انہوں نبی ۖ نے انصاف قائم کیا، مدینہ کی ریاست میں دو خلیفہ وقت عدالت میں جاتے ہیں، حضرت علی رضی اللہ عنہ خلیفہ ہوتے ہوئے یہودی سے کیس ہار جاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جب آپ لوگ یونیورسٹیز اور کالجز میں جائیں تو آپ سمجھائیں کہ اس طرح کے نظام میں جب چور آکر بیٹھ جائیں، مانے ہوئے ملک کے ڈاکو بیٹھ جائیں، فیکٹری پر چور کو بٹھا دیں تو فیکٹری بند ہوجائے گی تو ملک کیسے چل سکتا ہے، تمام غریب ملکوں کی ایک ہی کہانی ہے کہ وہاں انصاف کی حکمرانی نہیں بلکہ جنگل کا قانون ہے، طاقت ور قانون سے اوپر ہے، کمزور کو انصاف نہیں ملتا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ جو ہمارے ملک کے ساتھ ہورہا ہے اگر ہم اب اس کے لیے کھڑے نہیں ہوں گے، تو پھر قومیں تباہ ہو جاتی ہیں، اب یوگوسلاویا نہیں ہے، سویت یونین اب نہیں رہی، روس تھوڑا سا رہ گیا ہے، ہمارے ہوتے ہوتے مشرقی پاکستان بنگلہ دیش بن گیا، جب تک اپنی آزادی اور حقوق کے لیے جدوجہد نہیں کرتے تو قومیں تباہ ہو جاتی ہیں۔عمران خان نے کہا کہ آپ جو سیاست کریں گے وہ عبادت میں شامل ہوگی کیونکہ آپ اپنی ذات کے لیے نہیں بلکہ اپنی قوم کے لیے کریں گے، جس طرح مقبوضہ کشمیر کی خواتین کن مشکلات میں نکلتی ہیں، ظلم ہوتا ہے لیکن وہ قربانیوں کے بعد بار بار نکلتی رہتی ہیں، غلام قوم کبھی کھڑی نہیں ہوسکتی، غلام صرف اچھے غلام بن سکتے ہیں۔