اسلام آباد (ویب نیوز)
اسلامی نظریاتی کونسل نے ٹرانس جینڈر ایکٹ کی متعدد شقوں کو خلاف شریعت قرار دے دیا۔اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ٹرانس جینڈر ایکٹ نئے معاشرتی مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ قانون کی متعدد شقیں شرعی اصولوں سے ہم آہنگ نہیں ہیں، حکومت قانون کے جائزہ کیلئے ماہرین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے۔چیئرمین ڈاکٹرقبلہ ایازکی زیرصدارت اجلاس میں کمیٹی کے قیام کی سفارش کی گئی۔ کمیٹی ہر پہلو کا جائزہ لے تاکہ موثر قانون سازی کی جا سکے۔اسلامی نظریاتی کونسل نے نیب ترمیمی قانون 2022 کی تعریف بھی کی اور کہا کہ نیب قانون سے متعلق کونسل کی دیگر سفارشات کو بھی شامل کیا جائے،واضح رہے کہ گزشتہ روز سینیٹ اجلاس میں تحریک انصاف کی سینیٹر فوزیہ ارشد نے خواجہ سراوں کے تحفظ سے متعلق ترمیمی بل 2022 پیش کردیا تھا جسے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ترمیمی بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا۔وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ ٹرانس جینڈر ایکٹ کی 3 شقیں زیر بحث ہیں، بل پر سیاست کرنے کے بجائے رہنمائی کی جائے۔ انہوں نے ایوان کو یقین دلایا کہ اس معاملے پر خلاف شریعت کوئی کام نہیں ہوگا۔