اسحاق ڈار کا راستہ خود روکوں گا، مفرور مجرم باہر سے بیٹھ کر پاکستان کے فیصلے کررہا ہے،چیئرمین پی ٹی آئی کا پشاور میں تاجر و علما کنونشن سے الگ الگ خطاب
پشاور (ویب نیوز)
پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ بدقسمتی ہے نہ نظام انصاف نہ محافظوں نے اسحاق ڈار کا رستہ روکا،پاکستان ایک فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، یہ عوام کی خدمت کیلئے نہیں اپنی چوری بچانے کیلئے حکومت میں آئے ہیں۔عمران خان نے وزیراعلی ہائوس پشاور میں علما و مشائخ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا خزانہ مفرور ملزم اسحاق ڈار کے حوالے کردیا گیا، بلے کو دودھ کی رکھوالی پر بٹھا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے نہ ہمارا نظام انصاف اس کو روک سکا، نہ جو ملک کے محافظ بنتے ہیں انہوں نے اس کا رستہ روکا، لیکن انشااللہ آپ کا بھائی عمران خان اس کا راستہ روکے گا۔ عمران خان نے کہا کہ یہ حکومت عوام کی خدمت کیلئے نہیں اپنی چوری بچانے کیلئے حکومت میں آئے ہیں، ان کے دور میں 400 ڈرون حملے ہوئے لیکن امریکہ کے خلاف انکے منہ سے ایک لفظ نہیں نکلا۔انہوں نے کہا کہ 60 فیصد کابینہ کرپشن کیسز میں ضمانت پر ہے اور اب جھوٹ بول کر باہر بھاگنے والے کا منشی آگیا ہے جس کی لندن میں اربوں کی پراپرٹیزہیں اور 3 مرتبہ وزیراعظم رہنے والے کے پاس کوئی ایک رسید نہیں ہے۔ اسحاق ڈار ڈیل کر کے واپس آرہا ہے۔ مفرور مجرم باہر سے بیٹھ کر پاکستان کے فیصلے کررہا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ بیرونی طاقتوں نے مجھے ہٹایا، زرداری ، شریف خاندان کے اربوں روپے باہر رکھے ہیں، چوروں کی حکومت نے 5 ماہ میں مہنگائی کو کم کرنے کا دعوی کیا تھا، آج مہنگائی ملک میں 50 سال کی سب سے بلند سطح پر ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ فضل الرحمان اسلام کو بیچتا ہے، کرسی کے بدلے ان سے اپنی مرضی کا فتوی لیا جاسکتا ہے، اسے دیکھ کر لوگ اسلام سے دور ہوجاتے ہیں، اس کے ضمیر کی قیمت ڈیزل کا ایک پرمٹ ہے۔عمران خان نے کہا کہ ریاست مدینہ کی بنیاد ہی عدل و انصاف پر رکھی گئی تھی، جس معاشرے میں قانون کی بالادستی نہ ہو وہ جانوروں کے معاشرے جیسا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ظلم کا نظام تباہی جبکہ انصاف کا نظام خوشحالی لاتا ہے، آج مسلمان ممالک کی نسبت مغربی معاشرے عدل و انصاف اور انسانیت کی فلاح میں ہم سے بہت آگے ہیں۔ بعدازاں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے تاجرکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چوروں کوبیرونی سازش کے ذریعے ہم پر مسلط کیاگیا، 50 سالہ مہنگائی کے ریکارڈ ٹوٹ گئے، جوملک سترہ سال بعد سب سے تیزی سے ترقی کررہا تھا وہ دیوالیہ پن کے قریب پہنچ گیا ہے، دومافیا خاندانوں نے پاکستان کو تباہ کردیا، ہم نے تیل عالمی منڈی میں 115ڈالر ہونے کے باوجود سستا بیچا، لیکن آج 90 ڈالر ہے پھر بھی 250 روپے لیٹرہے۔ عمران خان نے کہا کہ پام آئل عالمی منڈی میں 1700 سے 1000 ڈالر پر ہے لیکن ملک میں مہنگا بک رہا ہے، آٹا اور چاول اتنے مہنگے ہوگئے ہیں تو لوگ کیسے گزاراکریں، تنخواہ دار طبقہ کے لیے قیامت آچکی، موبائل فون کی پچاس فیصد فیکٹریاں بند ہوچکی ہیں، یہی حالت گاڑیوں کی فیکٹریوں کی بھی ہے۔