وزیرخزانہ کا برآمدکنندگان کیلیے 100 ارب روپے کے سبسڈی کا اعلان
ابھی ڈنڈا چلایا ہی نہیں، ڈالر نیچے آنا شروع ہوگیا، اسحاق ڈار
مجھے آئی ایم ایف کو اعتماد میں لینے کی ضرورت نہیں
پاکستان کو ایکسپورٹس کی ضرورت ہے،برآمدی شعبے کے لیے بجلی کا نرخ 20 روپے فی یونٹ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا
وزیر خزانہ کی میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد(ویب نیوز)
وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے برآمدکنندگان کیلیے بجلی کی مد میں 90سے 100 ارب روپے کی سبسڈی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈالر کی صحیح قدر 200 روپے سے نیچے ہے، ابھی ڈنڈا چلایا ہی نہیں، ڈالر نیچے آنا شروع ہوگیا۔اسلام آباد میںآل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن سے کامیاب مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ برآمدکنندگان سے معاہدہ ہوا ہے،ان کیلئے ٹیرف لاک کیا جائے گا، ان کیساتھ بجلی کا ریٹ طے ہوا ہے،19روپے99 پیسے چارج کیا جائے گا۔ ریٹ کا جو فرق ہوگا وزارت خزانہ برداشت کرے گی۔اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ بجلی کے اس ریٹ میں تمام ٹیکس شامل ہیں، یہ سہولت پانچوں برآمدی شعبوں کیلئے ہے اور ایک سال میں90سے 100 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے آئی ایم ایف کو اعتماد میں لینے کی ضرورت نہیں، مجھے معلوم ہے کیا کررہا ہوں،میرے پاس جواز موجود ہے، جب آئی ایم ایف والے آئیں گے توبات کرلیں گے۔وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں ایکسپورٹرز کو180 ارب روپے کا پیکج دیا گیا تھا جس کے نتیجے میں ایکسپورٹ میں12.7فیصداضافہ ہوا، اگر اگلی حکومت پالیسی برقراررکھتی توبرآمدات میں اضافہ ہوتا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ ڈالر نیچے روپیہ اوپر جانے سے قوم کو فائدہ ہو رہا ہے، ڈالر نیچے آنے سے 2600 ارب روپے کے قرضوں میں کمی آئی ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ ڈالر نیچے لانے کیلئے کچھ نہیں کیا، سسٹم نے خود ہی درستگی شروع کردی۔ڈالر مہنگا بیچنے والے بینکوں کے خلاف کارروائی کے سوالات پر اسحاق ڈار نے جواب دینے سے گریز کیا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی حکمت عملی غیر ذمے دارانہ تھی، لیکن ان کے کام پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتا،فاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ برآمدی شعبے کے لیے بجلی کا نرخ 20 روپے فی یونٹ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایکسپورٹس کی ضرورت ہے، روپے کو مارکیٹ بیس ہم نے کہا تھا، مگر اسکا مطلب یہ نہیں کہ اپنی کرنسی کو کھلا چھوڑ دیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے جب لندن سے روانگی اختیار کی تو کرنسی مارکیٹ میں مثبت تبدیلی نظر آئی جبکہ اب تک میری جانب سے کوئی ہدایت بھی جاری نہیں کی گئی اور نہ ہی ڈنڈا اٹھایا ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ ڈالر کی قیمت کم ہونے سے پاکستان کے بیرونی قرض مین 26 سو ارب روپے کمی آئی ہے۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ڈالر کی صحیح قیمت 200 روپے سے کم ہے، کرنسی ریٹ میں ہیر پھیر کرنے والے نجی بینکوں کے خلاف تحقیقات مکمل ہونے کے بعد کارروائی کی جائے گی۔