- امریکی صدر کے بیان پر تفصیلی ردعمل جاری کیا جائے گا اور اس حوالے سے حکام مشاوت میں مصروف ہیں،ذرائع وزارت خارجہ
اسلام آباد (ویب نیوز)
ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے امریکی صدر جو بائیڈن کے پاکستان سے متعلق ریمارکس پر کہا ہے کہ امریکی صدر کی تقریر کا بغور جائزہ لیا جارہا ہے، تقریر کا جائزہ لینے کے بعد حکومتی سطح پر ردعمل دیا جائے گا۔ ایک بیان میں کہا گیا ہے یہ سمجھنا مشکل ہے کہ صدر بائیڈن نے غیرضروری ریمارکس کس تناظر میں دئیے۔ سینئر افسر وزارت خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ متعدد امریکی صدور اور امریکی حکومت نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی سکیورٹی اور کنٹرول کو ہمیشہ موثر اور معیاری قرار دیا۔ذرائع وزارت خارجہ کے مطابق امریکی صدر کے بیان پر پاکستان کی جانب سے تفصیلی ردعمل جاری کیا جائے گا اور اس حوالے سے وزارت خارجہ کے حکام مشاوت میں مصروف ہیں۔ امریکی صدر نے ڈیموکریٹک کانگریشنل کیمپین کمیٹی میں خطاب کیا اور روس، چین کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان کو بھی لپیٹ میں لیا۔ امریکی صدر نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا میرا خیال ہے پاکستان خطرناک ترین ممالک میں سے ایک ہے اور پ اکستان کا ایٹمی پروگرام بے قاعدہ ہے، اس بات کا خدشہ ہے کہ اسے کوئی بھی استعمال کرسکتا ہے۔