- وزیراعظم نے سعودی عرب جاکر واقعہ میں ملوث افراد کو رہا کرا دیا ہے،وکیل شیخ رشید
- وزیراعظم پاکستان کا اس کیس سے کیا تعلق، سیاستدان اپنی گندگی کو اس واقعہ سے دور رکھیں،عدالت
- افسوسناک واقعہ کی ویڈیو میں نظر آنے والے ملزمان کو گرفتار کریں،عدالت کا تفتیشی افسرکو حکم ، سماعت 4 نومبر تک ملتوی
لاہور (ویب نیوز)
لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے مسجد نبوی ۖ میں پیش آئے واقعہ کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ شہباز شریف کون ہوتے ہیں جو واقعہ میں ملوث افراد کو رہا کرائیں۔مسجد نبوی ۖ میں وفاقی وزرا ء کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ پر شیخ رشید کے خلاف اٹک میں درج مقدمے کی درخواست اخراج پر سماعت لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی میں ہوئی۔عدالت نے کیس کے تفتیشی افسر راجہ فیاض پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقدمے میں نامزد باقی ملزمان کہاں ہیں، ابھی تک گرفتار کیوں نہیں ہوئے؟۔وکیل شیخ رشید نے کہا کہ وزیراعظم نے سعودی عرب جاکر واقعے میں ملوث افراد کو رہا کرا دیا ہے، جس پر عدالت نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کا اس کیس سے کیا تعلق؟ شہباز شریف کون ہوتے ہیں جو واقعے میں ملوث افراد کو رہا کرائیں۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سیاستدان اپنی گندگی کو اس واقعے سے دور رکھیں، سیاستدانوں کو اپنے رویوں پر غور کرنا چاہیے، بھارتی چینلز آپ نے دیکھے ہیں، وہ کیسا گند اچھال رہے ہیں۔لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے تفتیشی افسر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ قرآن پڑھ لیں جس میں واضح ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی آواز سے اپنی آواز نیچی رکھو، آپ کو 4 دن کی مہلت دیتے ہیں، افسوسناک واقعہ کی ویڈیو میں نظر آنے والے ملزمان کو گرفتار کریں۔لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیزنے کیس کی سماعت 4 نومبر تک ملتوی کر دی۔