کیف ،ماسکو (ویب نیوز)
یوکرین کی فوج نے آٹھ ماہ کی لڑائی کے دوران روس کے 278 جنگی طیارے کر دئیے ہیں۔یوکرین کی فوج کے کمانڈر انچیف جنرل ویلری زلوزنی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ سوویت یونین کی جانب سے اس کی فوج میں کھوئے گئے جنگی طیاروں کی تعداد سے دو گنا زیادہ ہے،غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی وزارت دفاع نے اس بیانات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے لیکن یہ صورت حال کئیف کی جانب سے بڑھتے ہوئے پراعتماد بیانات کے مطابق ہیں ۔ اسی صورتحال کے باعث یوکرین نے روسیوں سے کچھ علاقے واپس لینے میں پیش رفت کی ہے۔اگرچہ شہریوں کو روسی میزائل اور توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر ڈرون حملوں سے کبھی کبھار بلیک آوٹ اور پانی کی سپلائی کی کٹوتی کا سامنا کرنا پڑتا ہے تاہم میدان جنگ کی مجموعی رفتار کئیف کے حق میں ہے۔یوکرین اب اپنے مغربی اتحادیوں کی طرف سے فراہم فوجی سازوسامان کی بدولت جنوب میں روسی افواج پر دبا ڈال رہا ہے۔ اس حوالے سے امریکی ساختہ ہائی مارس میزائل سسٹم بھی ایران کیلئے خطرہ بن رہا ہے۔جنرل زلوغنی نے ٹویٹ کیا کہ سب سے زیادہ جارحیت کے دوران یوکرینی دفاع نے افغانستان میں دس سالہ جنگ کے حوالے سے بتایا کہ سوویت یونین کے تباہ ہونے والے روسی طیارے 118 تھے اور اب یوکرین میں روس کے 278 لڑاکا طیارے ہلاک ہوچکے ہیں۔یوکرین کا کہنا ہے کہ 74,000 روسی فوجی مارے گئے ہیں ۔ دوسری طرف روس کے وزیر دفاع نے ستمبر میں کہا تھا کہ اس جنگ میں 61,000 یوکرینی فوجی مارے گئے ہیں۔روس اور یوکرین نے گذشتہ روز قیدیوں کے تبادلے کی تازہ کارروائیوں کے سلسلے میں 214 گرفتار فوجیوں کا تبادلہ کیا۔ رہائی پانے والے بہت سے یوکرینی گزشتہ اپریل اور مئی میں ماریوپول شہر کے دفاع کی ناکام کوشش میں بچ گئے تھے۔روسی وزارت دفاع نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ یوکرین نے 107 روسی فوجیوں کو رہا کر دیا ہے ۔ رہا ہونے والے ان قیدیوں کو "ضروری طبی اور نفسیاتی امداد” حاصل کرنے کے لیے ماسکو منتقل کیا جائے گا۔