خرم احمد نے 19 اگست کو کراچی انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے کینیا کا سفر کیا جبکہ ارشد شریف 20 اگست کو دبئی سے کینیا پہنچے تھے
اسلام آباد (ویب نیوز)
سینئرصحافی ارشد شریف کے قتل سے جڑے دو بھائیوں سے متعلق تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی اتھارٹیز نے خرم احمد اور وقار احمد کا سفری ریکارڈ حاصل کر لیا ہے، پاکستان میں موجودگی کے دوران خرم احمد کے رابطوں کی تحقیقات ہوں گی۔تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ 2022 کے 10 ماہ میں خرم احمد مختصر مدت کے لیے 4 مرتبہ پاکستان آئے، ارشد شریف 10 اگست کو ملک سے باہر گئے تو خرم احمد پاکستان میں موجود تھے۔ ذرائع نے بتایا کہ خرم احمد نے 19 اگست کو کراچی انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے کینیا کا سفر کیا جبکہ صحافی ارشد شریف 20 اگست کو دبئی سے کینیا پہنچے تھے۔ امیگریشن ریکارڈ کے مطابق خرم احمد 3 اکتوبر کو پھر کراچی آئے اور 7 اکتوبر کو دبئی کے لیے روانہ ہوئے۔ تفتیشی ذرائع نے کہا کہ وقار احمد آخری بار 18 دسمبر 2017 کو پاکستان آئے تھے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ارشد شریف کے قتل کے وقت گاڑی چلانے والے خرم احمد سفری ریکارڈ کو تفتیش کا حصہ بنا لیا گیا۔