گردن اور کمر سمیت ارشد شریف کے جسم پر 12 نشانات تھے،پوسٹمارٹم رپورٹ میں انکشاف
پوسٹ مارٹم رپورٹ کیساتھ7 صفحات کی رپورٹ پولیس اور اہلخانہ کو فراہم کردی گئی ،آج (منگل)عدالت میں بھی پیش کی جائے گی
ارشد شریف کی پمز سے تصاویر لیک ہونے کے معاملے پر انکوائری کمیٹی کے اجلاس میں کیمرہ مین سمیت دیگر ممبران نے بیان ریکارڈ کرا دیا
اسلام آباد( ویب نیوز)
پوسٹمارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ گردن اور کمر سمیت ارشد شریف کے جسم پر 12 نشانات تھے، پوسٹ مارٹم رپورٹ کیساتھ7 صفحات کی رپورٹ پولیس اور اہلخانہ کو فراہم کردی گئی ،آج (منگل)عدالت میں بھی پیش کی جائے گی۔ سینئر اینکر پرسن ارشد شریف کی پمز سے تصاویر لیک ہونے کے معاملے پر انکوائری کمیٹی کے اجلاس میں کیمرہ مین سمیت دیگر اسٹاف نے بیان ریکارڈ کرادیا۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین ڈاکٹر نوید شیخ کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پوسٹ مارٹم کرنے والی ٹیم اور دیگر متعلقہ حکام نے بیانات ریکارڈ کروائے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ارشد شریف کی تصاویر لینے والے کیمرہ مین نے بھی بیان ریکارڈ کروادیا۔ کیمرہ مین نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے دوران تمام میڈیکل بورڈ کو موبائل فونز اندر لے جانے کی اجازت نہیں تھی، ہائی پروفائل کیس ہونے کے باعث تصاویر ڈی ایس ایل آر پر لی گئیں، تصاویربنانے کے بعد کیمرہ بورڈ کے سربراہ کو دے دیا تھا۔ ذرائع کے مطابق کیمرہ مین نے اپنے بیان میں کہا کہ کچھ تصاویر وہی ہیں جو کیمرے سے لی گئیں، تصاویرلیک کیسے ہوئیں علم نہیں کیونکہ کیمرہ بورڈ سربراہ کو دے چکا تھا۔ دوسری جانب کینیا میں قتل ہونے والے سینیئر پاکستانی صحافی ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں۔ آج منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ پیش کی جائیگی۔ پمز اسپتال ذرائع کے مطابق ارشد شریف کے جسم پر 12 نشانات تھے، ارشد شریف کی بائیں آنکھ کے گرد سیاہ نشان تھا، گردن کے بائیں جانب زخم کا نشان تھا، سینے کے دائیں جانب بھی زخم کا نشان تھا، ان کی کمر کے اوپری حصے پر بھی زخم کا نشان تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کی کمر پر موجود زخم کے گرد سیاہ نشان تھا، ارشد شریف کے دائیں ہاتھ کے 4 ناخن موجود نہیں تھے، دائیں کلائی پر رگڑ کا نشان بھی موجود تھا، کھوپڑی کے بائیں جانب کی ہڈی نہیں تھی، دماغ بائیں جانب سے حصہ متاثر ہوا تھا، ان کی تیسری پسلی میں فریکچر تھا اور دایاں پھیپھڑا متاثر تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ارشد شریف کے بائیں ہاتھ کی 2 انگلیوں کے ناخنوں میں خون جما ہوا تھا ، گولی لگنے سے ارشد شریف کا دماغ اور پھیپھڑا متاثر ہوا تھا، ارشد شریف کے بائیں ہاتھ کی شہادت کی انگلی پر بھی زخم تھا۔ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ بنانے کے بعد انہیں کینیا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ ملی،کینیا کی رپورٹ میں خون اور جگرکے نمونے لینے کا ذکر ہے۔ ارشد شریف کے پوسٹ مارٹم میں ایکسرے اور سی ٹی اسکین رپورٹ کا اضافہ کردیا گیا ہے، پوسٹ مارٹم کی اضافی تفصیلات پولیس اور اہلخانہ کو فراہم کردی گئی ہیں، پوسٹ مارٹم رپورٹ کیساتھ7 صفحات کی رپورٹ بھی شامل ہے۔