اسلام آباد (ویب نیوز)

ارشد شریف قتل کیس: چیئرمین پی ٹی آئی سمیت 5 افراد کو شامل کرنے کی درخواست مسترد

ارشد شریف قتل ازخود نوٹس کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری

اسلام آباد( ویب  نیوز)

سپریم کورٹ میں سینئر صحافی ارشد شریف قتل ازخود نوٹس کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سمیت 5 افراد کو شامل کرنے کی درخواست مسترد کردی۔سپریم کورٹ کی جانب سے جاری تحریری حکم نامہ میں کہا گیا کہ اٹارنی جنرل نے کینیا اور یو اے ای سے باہمی قانونی تعاون کے معاہدے سے متعلق عدالت کو آگاہ کیا، اٹارنی جنرل کے مطابق اور یو اے ای سے باہمی قانونی تعاون کے معاہدوں کے لیے مزید وقت لگے گا، کینیا اور یو اے ای سے معاہدوں کے لیے اٹارنی جنرل کی مہلت دینے کی استدعا منظور کی جاتی ہے۔عدالت نے اپنے تحریری حکم نامہ میں کہا کہ ارشد شریف کی دوسری اہلیہ جویریہ صدیق کے وکیل نے اقوام متحدہ سے تعاون لینے بارے آگاہ کیا، ارشد شریف کی والدہ کے وکیل شوکت عزیز صدیقی نے 5 افراد کو شامل تفتیش کرنے کی درخواست کی، سپریم کورٹ معاملے کی تحقیقات میں صرف سہولت کاری کر رہی ہے، سپریم کورٹ کسی شخص کو شامل تفتیش کرنے کا نہیں کہہ سکتی۔تحریری حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ ارشد شریف کے والدہ کے وکیل کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے نمٹائی جاتی ہے، جن افراد کو شامل تفتیش کرنا ہے اس کی درخواست جے آئی ٹی کو دی جاسکتی ہے، کیس کی مزید سماعت جولائی میں ہوگی۔واضح رہے کہ 24 اکتوبر 2022 کو کینیا کے شہر نیروبی میں مگاڈی ہائی وے پر شناخت میں غلطی پر پولیس نے ارشد شریف کو سر پر گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ارشد شریف کی میت پاکستان لائے جانے کے بعد پمز اسپتال کے 8 رکنی میڈیکل بورڈ نے ارشد شریف کا پوسٹ مارٹم کیا تھا۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کے جسم پر تشدد کے نشانات واضح تھے، ان کو گولی انتہائی قریب سے ماری گئی تھی۔پمز ذرائع کے مطابق ارشد شریف کا کینیا میں بھی پوسٹ مارٹم کیا گیا تھا جس کی وجہ سے موت کے وقت پہنے کپڑے ساتھ نہیں دیے گئے۔۔

تفصیلات کے مطابق ارشد شریف قتل ازخود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ نے گزشتہ سماعت کے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ اٹارنی جنرل نے کینیا اور یو اے ای سے باہمی قانونی تعاون کے معاہدے سے متعلق آگاہ کیا،اٹارنی جنرل کے مطابق اور یو اے ای سے باہمی قانونی تعاون کے معاہدوں کیلئے مزید وقت لگے گا۔

حکم نامہ کے مطابق کینیا اور یو اے ای سے معاہدوں کیلئے اٹارنی جنرل کی مہلت دینے کی استدعا منظور کی جاتی ہے،ارشد شریف کی دوسری اہلیہ جویریہ صدیق کے وکیل نے اقوام متحدہ سے تعاون لینے بارے آگاہ کیا ہے ۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ارشد شریف کی والدہ کے وکیل شوکت عزیز صدیقی نے5افراد کو شامل تفتیش کرنے کی درخواست کی،سپریم کورٹ معاملے کی تحقیقات میں صرف سہولت کاری کر رہی ہے،اعلی عدلیہ کسی شخص کو شامل تفتیش کرنے کا نہیں کہہ سکتی۔

حکم نامے میں کہا گیا کہ ارشد شریف کی والدہ کے وکیل کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے نمٹائی جاتی ہے جن افراد کو شامل تفتیش کرنا ہے اس کی درخواست جے آئی ٹی کو دی جا سکتی ہے،کیس کی مزید سماعت جولائی میں ہوگی۔