ضابطہ فوجدراری میں کوئی شق موجود نہیں جو ٹرائل کورٹ کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کا اختیاردے، تحریری فیصلہ

لاہور  (ویب ڈیسک)

منی لانڈرنگ کیس میں اسپیشل جج سینٹرل اعجاز حسن اعوان کی جانب سے پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر میاں محمد شہباز شریف کی ضمانت منسوخ کرنے کے حوالے سے ایف آئی اے کی جانب سے دائر درخواست مسترد کرنے کے حوالے  سے تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ فیصلہ میں کہا گیا کہ عدالت نے 25مارچ کو مکمل اطمینان کرنے کے بعد شہبازشریف کو عدالتی حاضری سے استثنیٰ دیا ہے۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ شہباز شریف کو دیئے گئے استثنیٰ کے خلاف ایف آئی اے کا مئوقف جاندار ثابت نہیں ہوا۔ عدالتی فیصلہ میں کہا گیا کہ ضابطہ فوجدراری میں کوئی شق موجود نہیں جو ٹرائل کورٹ کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کا اختیاردے۔ ٹرائل کورٹ اپنے ہی فیصلے پر نظرثانی کااختیار نہیں رکھتی، اس لئے ایف آئی اے کی جانب سے دائر مسترد کی جاتی ہے۔ سپیشل جج سینٹر اعجاز حسن اعوان کی جانب سے ایف آئی اے کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ دو صفحات پر مشتمل ہے۔

واضح رہے کہ سابق وفاقی وزیر قانون فواد چوہدری نے وزارت قانون کا اضافی چارج سنبھالنے کے بعد اعلان کیا تھا کہ وہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف کی منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانتوں کو کینسل کروائیں گے کیونکہ دونوں ملزمان اپنی عبوری ضمانتوں کا ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں اور سیاست کررہے ہیں۔