آئی ایم ایف پروگرام کے بغیر پاکستان ڈیفالٹ کرسکتا ہے، بلوم برگ کا انتباہ

امریکی کمپنی شیل پٹرولیم نے پاکستان سے جانے کا فیصلہ کرتے ہوئے شیئر فروخت کرنے کا اعلان کردیا

سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں مئی کے دوران ماہانہ بنیادوں پر7فیصد اضافہ

اسلام آباد / واشنگٹن (ویب نیوز)

امریکی جریدے بلوم برگ نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ اپنے 6.7 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے میں ناکامی کے بڑھتے ہوئے خطرے میں ہے، اس صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے پاکستان ڈیفالٹ کے قریب پہنچ گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روپے کی ریکارڈ کم ترین سطح اور ذخائر کم ہونے کی وجہ سے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے بغیر پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ بڑھنے لگا۔رپورٹ کے مطابق اس بات کے خطرات بڑھ رہے ہیں کہ پاکستان جون کے آخر میں ختم ہونے والے آئی ایم ایف پروگرام کو مکمل کرنے میں ناکام ہو سکتا ہے۔ آئی ایم ایف پروگرام کے بغیر، پاکستان اپنے ذخائر کو دیکھتے ہوئے ڈیفالٹ کر سکتا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان اپنے آئی ایم ایف پروگرام کو بحال کرنے کی آخری کوشش کر رہا ہے۔ اس وقت 2 بلین ڈالر کے فنانسنگ گیپ اور ایکسچینج ریٹ پالیسی سب سے بڑی رکاوٹوں میں شامل ہے۔بلوم برگ کے مطابق پاکستان کو جولائی میں شروع ہونے والے مالی سال 2024 کیلئے تقریباً 23 ارب ڈالر کے بیرونی قرضوں کی ادائیگی کا سامنا ہے۔ یہ رقم اس کے ذخائر کا تقریباً پانچ گنا ہے اور اس میں سے زیادہ تر رقم رعایتی دو طرفہ ذرائع سے لی گئی ہے۔

  • امریکی کمپنی شیل پٹرولیم کا پاکستان سے جانے کا فیصلہ

امریکی کمپنی شیل پٹرولیم نے پاکستان سے جانے کا فیصلہ کرتے ہوئے شیئر فروخت کرنے کا اعلان کردیا۔ اسٹاک اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امریکی کمپنی شیل پیٹرولیم کے شیل پاکستان میں شیئرز ہیں، کمپنی کے شیئر فروخت ٹارگٹ سیلز کے عمل سے مشروط ہوگی۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امریکی کمپنی شیل کیشیئر فروخت کا اطلاق ریگولیٹری منظوریوں کیب عد ہوگا تاہم شیئر فروخت کے عمل سے شیل پاکستان کے بزنس پر اثرنہیں ہو گا۔شیل پاکستان کی جانب سے بدھ کو بتایا گیا ہے کہ ان کے مالک ادارے نے پاکستان میں اپنے شیئر فروخت کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔شیل پیٹرولیم کمپنی جو کہ شیل پاکستان کا مالک ادارہ اور اس کے 77 فیصد شیئرز کا مالک ہے، 2022 میں ایکسچینج ریٹ، روپے کی قدر گرنے اور دیگر مسائل کی وجہ سے خسارے میں رہا تھا۔شیل کی جانب سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج اور سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن ا?ف پاکستان کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ’شیل پاکستان کے بورڈ ا?ف ڈائریکٹرز کی 14 جون کو ہونے والی میٹنگ کو شیل پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ نے اپنے شیئرز فروخت کرنے کے بارے میں بتایا ہے۔‘خط میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ ’اس اعلان سے پاکستان میں شیل پاکستان لمیٹڈ کی جاری کاروباری سرگرمیوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔‘شیل پاکستان کا اسٹاک ایکسچینج کو لکھا گیا خط سامنے ا?نے کے بعد سوشل میڈیا پر اسے ’پاکستان میں شیل کا کاروبار بند کرنے کے اعلان‘ سے تعبیر کیا گیا۔

  • سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں مئی کے دوران ماہانہ بنیادوں پر7فیصد اضافہ

سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں مئی کے دوران ماہانہ بنیادوں پر7فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمارکیمطابق مئی میں سعودی عرب سے ترسیلات زر کا حجم 524ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا جواپریل کے مقابلے میں 7فیصد زیادہ ہے۔ اپریل میں سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانیوں نے 490ملین ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا تھا۔گزشتہ سال مئی کے مقابلے میں رواں سال مئی میں سعودی عرب سے ترسیلات زرمیں سالانہ بنیادوں پر4فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ گزشتہ سال مئی میں سعودی عرب سے ترسیلات زر کا حجم 546ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا جو رواں سال مئی میں 524 رہا۔ جاری مالی سال کے پہلے 11ماہ میں سعو دی عرب میں کام کرنے والے پاکستانیوں نے 5.92ارب ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 16فیصد کم ہے۔ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں سعودی عرب سے ترسیلات زر کا حجم 7.079ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔