عمران خان کالانگ مارچ کے  شرکا سے بذریعہ وڈیو لنک خطاب

لاہور (ویب نیوز)

پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سب مسائل کا ایک ہی حل صاف شفاف الیکشن ہے، لانگ مارچ کے کے شرکا سے بذریعہ وڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن اس لیے جلدی نہیں ہوں گے کیونکہ آصف زرداری اور نواز شریف ڈرے ہوئے ہیں۔عمران خان نے پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا مقصد تھا کہ ان کے کیس ختم ہوں اور پھر یہ اپوزیشن کو ختم کریں۔ ان لوگوں کی کوشش ہے کہ کسی طرح وہ آرمی چیف تعینات کریں جو ہمارے مفاد میں ہو اور اس کے لیے آرمی ایکٹ میں بھی تبدیلی کرنے جا رہے ہیں۔ جب میں وزیر اعظم بنا تو قوم سے پہلے خطاب میں کہا تھا کہ ان لوگوں کے مفادات پاکستان کے مفادات سے مختلف ہیں اور اگر یہ رہ گئے تو پاکستان کو نقصان پہنچائیں گے اس لیے ان کو قانون کے نیچے لانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کو لانے کا ان کا مقصد ہرگز یہ نہیں کہ ادارہ مضبوط ہو مگر کیونکہ انہوں نے آج تک ملک کے لیے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔عمران خان نے کہا کہ   لمحہ فکر اس لیے ہے کہ پاکستان کو ڈالر میں پیسہ نہیں ملے گا تو دیوالیہ کی طرف جائے گا اور پھر روپیہ گرے گا جس سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا جبکہ مہنگائی پہلے ہی بڑھی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر اسی طرح مہنگائی بڑھتی رہی تو غربت میں اضافہ ہوگا کیونکہ پہلے ہی 5 کروڑ پاکستانی غربت کی لکیر کے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ عدم اعتماد کی تحریک سے قبل ہماری حکومت میں پاکستان کی ڈیفالٹ رسک 5 فیصد تھی جو اب 80 فیصد تک پہنچ چکی ہے جس کے بعد دنیا میں یہ پیغام چلا گیا ہے کہ پاکستان دیوالیہ ہونے جا رہا ہے۔ میں نے پہلے پیش گوئی کی تھی کہ ان سے معیشت نہیں سنبھلے گی۔ حکومت کو چاہیے کہ آنے والی معاشی تباہی پر غور کرے مگر اس کے بجائے حکومت اپنے کرپشن کے کیسز ختم کرنے میں لگی ہے۔انہوں نے کہا کہ کبھی کسی ملک میں ایسا نہیں ہوا جیسا کہ 11 سو ارب روپے کے کرپشن کیسز نیب میں ہیں مگر انہوں نے اسمبلی میں بیٹھ کر قانون پاس کیا جس سے بڑے ڈاکوں کے کرپشن کیسز ختم ہو رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ اومنی گروپ نے 9 ارب روپے کی پلی بارگین کی تھی مگر نئے قوانین میں ہو سکتا ہے کہ حکومت کو وہ 9 ارب روپے واپس کرنے پڑیں۔انہوں نے کہا کہ یہ لوگ حکومت میں اس لیے آئے تاکہ اپنے کرپشن کے کیسز ختم کریں اور میڈیا اس بات کو نہیں اٹھاتا کہ ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکا لگنے جا رہا ہے کیونکہ یہ لوگ 11 سو ارب روپے کے کیسز معاف کروا رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ مجھے خوف ہے کہ انہوں نے ملک سے باہر بھاگ جانا ہے۔ مجھ پر حملے کی ذمے داری ان پر ہے۔ یہ لوگ آرمی ایکٹ بدل رہے ہیں۔ ان کے مفادات اور پاکستان کے مفادات میں تضاد ہے۔ ان کا مقصد تھا کہ ان کے کیس ختم ہوں  اور پھر یہ اپوزیشن کو ختم کریں۔ جس طرف ملک جا رہا ہے، یہ لوگ اب ملک سے بھاگیں گے۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان سب مسائل کا ایک ہی حل ہے، صاف شفاف الیکشن۔ انہوں نے مجھے قتل کرنے کی کوشش اس لیے کہ کیونکہ انہیں پتا ہے کہ یہ پی ٹی آئی کا کچھ نہیں کر سکتے۔اگر پاکستان کو آگے بڑھانا ہے تو ان لوگوں کو قانون کے نیچے لانا ہوگا۔ گھڑی کے معاملے پر امریکا، برطانیہ اور یو اے ای میں کیس کررہا ہوں۔ میں اب باہر کی عدالتوں میں ان کو ایکسپوز کروں گا۔انہوں نے کہا کہ میں نے کہا تھا قومی سلامتی دا پر لگے گی۔ یہ آرمی چیف بھی وہ لے کر آئیں گے جو ان کے ایجنڈے پر چلے۔ قوم اب ان کو تسلیم نہیں کررہی،الیکشن میں ان کو عوام نے مسترد کر دیا ہے۔ ان کے سارے فیصلے اپنی ذات کے لیے ہوتے ہیں۔ 50سال کی سب سے زیادہ مہنگائی ان کے دور میں ہوئی۔