امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی بھارت کوخاص تشویش والے ممالک کی فہرست میں شامل نہ کرنے پرناراض
محکمہ خارجہ کی اپنی رپورٹس میں بھارت میں خاص طور پر مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزیوں کی متعدد مثالیں موجود ہیں،چیئر پرسن امریکی کمیشن
امریکہ کی طرف سے بھارت کی طرفداری، پاکستان اور چین کے خلاف تعصب کا مظاہرہ
امریکا نے پاکستان سمیت 12 ممالک کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کرلیا
بھارت میں مذہبی آزادی کے حوالے سے یو ایس سی آئی آر ایف کی سفارشات نظرانداز کر دیں
واشنگٹن (ویب نیوز)
بین الاقوامی مذہبی آزادی کے بارے میں امریکی کمیشن نے اس بات کو ناقابل فہم قرار دیتے ہوئے غم و غصے کا اظہار کیا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے بھارت میں مذہبی آزادی کی شدیدخلاف ورزیوں پراپنی آنکھیں بند کرتے ہوئے اس کو بین الاقوامی مذہبی آزادی ایکٹ (IRFA)کے تحت خاص تشویش والے ممالک کی تازہ ترین فہرست میں شامل نہیں کیا۔ امریکی کمیشن کی چیئر پرسن نوری ترکل نے ادارے کی ویب سائٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک پیغام میں کہا کہ محکمہ خارجہ کی جانب سے بھارت کو مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزی کرنے والے ملک کے طور پر تسلیم نہ کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے کیونکہ یہ واضح طور پر خاص تشویش والے ممالک کے قانونی معیارات پر پورا اترتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مذہبی آزادی کے بارے میں امریکی کمیشن کو بہت مایوسی ہوئی ہے کہ وزیر خارجہ نے ہماری سفارشات پر عمل درآمد نہیں کیا اور مذہبی آزادی کی ان خلاف ورزیوں کی سنگینی کو تسلیم نہیں کیا جس کے ثبوت کمیشن اور محکمہ خارجہ دونوں کے پاس موجود ہیں۔ کمیشن کی چیئرپرسن نے کہا کہ محکمہ خارجہ کی اپنی رپورٹس میں بھارت میں خاص طور پر مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزیوں کی متعدد مثالیں موجود ہیں۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ مذہبی آزادی کے بارے میں امریکی کمیشن کی طرف سے گزشتہ تین سال سے مسلسل سفارشات کے باوجود امریکی محکمہ خارجہ نے بھارت کو مذہبی آزادی کے حوالے سے خاص تشویش والے ممالک میں شامل نہیں کیاجبکہ اپنے تعصب کی وجہ سے پاکستان اور چین کوآٹھ دیگر ممالک کے ساتھ سی پی سی فہرست میں شامل کیاہے۔۔
امریکا بھارت کی طرفداری اور پاکستان اور چین کے خلاف تعصب کا مظاہرہ کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔ امریکا نے پاکستان سمیت 12 ممالک کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کرلیا،میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکہ کے اس افسوسناک طرز عمل کا مظاہرہ ایک مرتبہ پھر اس وقت دیکھنے میں آیا جب امریکی محکمہ خارجہ نے امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی(یو ایس سی آئی آر ایف) کی ان سفارشات کو نظر انداز کر دیا جن میں بھارت کوان ملکوں کی فہرست میں شامل کرنے کی بات کی گئی تھی جہاں اقلیتوں کی مذہبی آزادیاں خطرے میں ہیں۔ سفارشات پر عمل کرنے کے بجائے امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان اور چین کو ان ملکوں کی فہرست میں رکھا۔یو ایس سی آئی آر ایف نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت میں مذہبی آزادی اور متعلقہ انسانی حقوق خطرے میں ہیںاور حکومتی پالیسیاں مذہبی اقلیتوں کا تحفظ نہیں کرتی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال کے دوران بھارتی حکومت نے قومی، ریاستی اور مقامی سطحوں پر ایسی پالیسیوں کو فروغ دینے اور نافذ کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جو مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں، دلتوں اور آدیواسیوں پر منفی اثر ڈالتی ہیں۔ کمیشن مسلسل تین برس سے امریکی محکمہ خارجہ سے کہہ رہا کہ وہ اس حوالے سے بھارت کو خاص تشویش کا ملک قرار دے۔تاہم مریکی وزیر خارجہ کے سیکرٹری اینٹونی بلنکن نے ایک بیان میں یو ایس سی آئی آر ایف کی سفارش کو نظر انداز کیا اور اس کے بجائے پاکستان اور چین کو ایسے ملکوںکی فہرست میں شامل کیا۔اس فہرست میں برما، کیوبا، اریٹیریا، ایران، نکاراگوا، ڈی پی آر کے (ڈیموکریٹک پیپلز ریپبلک آف کوریا)، روس، سعودی عرب، تاجکستان اور ترکمانستان بھی شامل ہیں۔آزادی مذہب کی خلاف ورزی کرنے والے ممالک میں بھارت کا نام شامل نہیں کیا گیا۔امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق داعش اور طالبان کو "particular concern” لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔رپورٹس کے مطابق امریکی وزیر خا رجہ نے کہا ہے کہ جو ممالک مذہبی آزادی اور انسانی حقوق کا خیال رکھتے ہیں اور پرامن اور خوشحال ہوتے ہیں ہم ان حقوق کی ہر ملک میں احتیاط سے نگرانی کرتے ہیں۔واضح رہے کہ بھارت پہلے ہی امریکی محکمہ خارجہ کی سالانہ رپورٹ پر امریکا سے اپنی ناراضگی کا اظہار کرچکا ہے،امریکی محکمہ خارجہ نے اپنی سالانہ رپورٹ میں بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں پر ظلم کا ذکر کیا تھا،یادر ہے کہ 2014 میں فسطائی نریندر مودی کے بھارت کے وزیر اعظم کے طور پر اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ملک میں مذہبی آزادیوں کا گراف انتہائی نیچے چلا گیا ۔ آر ایس ایس کی حمایت یافتہ مودی حکومت دوسرے مذاہب پر ہندو مذہب کے غلبہ کی تبلیغ کر رہی ہے اور مسلمانوں، سکھوں اور عیسائیوں کے خلاف ہندو ہجوم کے حملے بھارت میں روز کا معمول بن چکے ہیں ۔ آر ایس ایس اور بی جے پی بھارت کو ہندو راشٹر(دیش) میں تبدیل کرنے کے اپنے مذموم ایجنڈے پرتیزی سے عمل پیرا ہیں