جب دوگواہان منحرف ہو رہے ہیں تو پھر یہ مقدمہ آگے نہیں چل سکتا،وکیل رانا ثناء اللہ

عدالت نے رانا ثناء اللہ خان اور شریک ملزمان کی بریت کی درخواستیں منظور کر لیں

لاہور (ویب نیوز)

لاہور کی انسداد کی خصوصی منشیات عدالت نے15کلو گرام ہیروئن برآمدگی کیس میں وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ خان سمیت  پانچ شریک ملزمان کو بری کردیا ۔عدالت نے رانا ثناء اللہ خان اور شریک ملزمان کی بریت کی درخواستیں منظور کر لیں۔ دوران سماعت پراسیکیوشن کے دو گواہان ،جو کہ اے این ایف کے ملازم ہیں ،کی جانب سے بیان دیا گیا کہ ہمارے سامنے کوئی منشیات برآمد نہیںہوئی۔ پراسیکیوشن کے دو گواہان کی جانب سے رانا ثناء اللہ خان کے حق میں بیان دیا گیا۔عدالت کی جانب سے مختصر فیصلہ سنایا گیا اورتفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔ ہفتہ کے روز رانا اثناء اللہ خان عدالت میں پیش ہوئے اور مقدمہ سے بریت کی درخواست دائر کی۔ جبکہ پراسیکیوٹر کی جانب سے کہا گیا کہ دوگواہان ایسے ہیں جو اپنے بیان سے منحرف ہو رہے ہیں۔ رانا ثناء اللہ کے وکیل فرہاد علی شاہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ جب دوگواہان منحرف ہو رہے ہیں تو پھر یہ مقدمہ آگے نہیں چل سکتا۔ اس پر عدالت نے بریت کی درخواست پر دن دوبجے کے لئے پراسیکیوٹر کو نوٹس جاری کیا اور کہا کہ آج آپ آکر دلائل دیں۔ دونوں گواہان کے حوالے سے بیان حلفی عدالت میں جمع کروائے گئے اور کہا گیا کہ منشیات برآمدگی کا واقعہ ان کے سامنے نہیں ہوا، انسپکٹر احسان اعظیم اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر امتیاز چیمہ نے بیان حلفی اے این ایف اعدالت کو جمع کروایا اورکہا کہ رانا ثناء اللہ سے ہمارے سامنے منشیات برآمد نہیں ہوئی اور دونوں گواہان نے رانا ثناء اللہ کے حق میں بیان دیا۔دونوں گواہان کا کہنا تھا کہ اے این ایف نے انہیں خود گواہ نامزد کیا تاہم ان کے سامنے کوئی منشیات برآمد نہیں کی گئی اور نہ ہی کوئی ایسا معاملہ سامنے آیا۔ اس کے بعد پراسیکیوٹر کی جانب سے بھی عدالت میں دلائل دیئے گئے۔ عدالت نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے رانا ثناء اللہ خان کو مقدمہ سے باعزت بری کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔ واضح رہے کہ یکم جولائی 2019کو انسداد منشیات فورس نے رانا ثناء اللہ خان کو گرفتار کیا تھا اور یہ کہا تھا کہ 15کلو گرام منشیات رانا ثناء اللہ سے برآمد ہوئی ہے اور رانا ثناء اللہ منشیات کا کاروبار کرتے ہیں۔ اس کے بعد 24دسمبر2019کو لاہور ہائی کورٹ نے رانا ثناء اللہ کی بعد ازگرفتاری ضمانت منظورکرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔اس کیس میں ابھی تک رانا ثناء اللہ اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد نہیں کی تھی۔