- کم پریشر اور لوڈشیڈنگ کے باعث گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑے رہے
- لوگوں کی بڑی تعداد نے ناشتے اور کھانے کے لئے ہوٹلوں کا رخ کرلیا،ایل پی جی کی دکانوں پر تل دھرنے کی جگہ نہ رہی
پشاور، کراچی، لاہور (ویب نیوز)
پشاورمیں سوئی گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ اورکم پریشر نے سنگین صورتحال اختیار کرلی جبکہ اتوار کے روز شہر کے اکثر علاقوں میں صبح سے گیس پریشر انتہائی کم رہا جبکہ رات کے وقت لوڈشیڈنگ سے گھریلو امور بری طرح متاثر ہوئے اور لوگوں نے صبح کا ناشتہ جہاں بازار سے خریداوہیں دوپہر اور رات کے کھانے کیلئے بھی ہوٹلوں کا رخ کرنے پر مجبور رہے ۔اندرون شہری علاقے ہشت نگری،لاہوری،کریم پورہ،گھنٹہ گھر ،حسین آباد،گلبہار،فقیرآباد،گاڑی خانہ،شادی پیر اور سول کوارٹر سمیت دیگر علاقوں میں سوئی گیس مسائل مزید سنگین ہوتے جارہے ہیں اور عوام کی جانب سے احتجاج اور مطالبا ت کے باوجود بھی سوئی گیس کا مسئلہ حل نہیں کیا جارہا جس پر لوگوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے ۔اتوار کے روز بھی شہر ی علاقوں میں صبح سے سوئی گیس کا پریشر انتہائی کم رہا جبکہ بعض علاقوں میں گیس نہ ہونے کے برابر تھی جس پر لوگوں نے جہاں صبح کا ناشتہ بازار سے منگوایا وہیں رات کے کھانے کیلئے بھی ہوٹلوں کا رخ کرنے پر مجبور رہے جبکہ دوسری جانب ہوٹلوں پر بڑھتے ہوئے رش کو دیکھتے ہوئے ہوٹلوں کی انتظامیہ نے مختلف کھانوں کے ریٹ بھی بڑھا دیئے ہیں اور لوگوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے ۔پشاورمیں اتوار کی صبح سے ہی ایل پی جی گیس کی دکانوں پر کافی رش دیکھا گیا اور سکندر پورہ سمیت پشاور صدر میں دکانوں پر ہاتھوں میں سلنڈر اٹھائے شہریوں کی قطاریں لگی رہیں ۔
- ملک کے مختلف شہروں میں گیس بحران مزید شدت اختیارکرگیا
- نظام زندگی بری طرح متاثر،وں میں چولہا جلانا، گیس ہیٹر اور گیزر چلانا مشکل ہوگیا
کراچی، لاہور اور کوئٹہ سمیت ملک کے مختلف شہروں میں گیس بحران مزید شدت اختیارکرگیا اور کئی علاقوں میں کمرشل اور گھریلو صارفین گیس سے مکمل محروم ہیں جس کے باعث شہریوں کے لیے کھانا پکانا بھی مشکل ہوگیا ۔سرد علاقوں میں گیس کی بندش کے باعث نظام زندگی بری طرح متاثر ہوا ہے، گھروں میں چولہا جلانا، گیس ہیٹر اور گیزر چلانا مشکل ہوگیا ہے، دکانوں اور ہوٹلوں کا کاروبار بھی ٹھپ ہونے لگا ہے جبکہ مہنگی ایل پی جی کے استعمال سے اشیا کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ۔لاہور سمیت پنجاب بھر میں گیس نایاب ہونے کی وجہ سے عوام بازار سے مہنگا کھانا خریدنے پر مجبور ہوگئے، کراچی میں بھی گیس پریشر میں کمی نے عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے جبکہ ایل پی جی اور لکڑیوں کی قیمت میں بھی اضافہ ہونے لگا ۔اس کے علاوہ کوئٹہ میں بھی گیس کی قلت بدستور جاری ہے۔ گھروں میں کھانا پکانے کیلئے گیس دستیاب نہیں، دکانوں اور ہوٹلوں کا کاروبار بھی گیس نہ ہونے سے ٹھپ ہونے لگا۔عوام کا کہنا ہے کہ سردیوں میں گیس کی بندش نے انہیں سخت مشکلات سے دوچار کردیا ہے، لیکن حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رنگ رہی۔