نئی دہلی/بیجنگ (ویب نیوز)
بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے سرحد پر چینی اور بھارتی فوجیوں کی جھڑپ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ میں ہمارا کوئی فوجی زخمی یا ہلاک نہیں ہوا۔بھارتی میڈیا کے مطابق چینی اور بھارتی فوج کے درمیان لائن آف ایکچوئل پرجھڑپ کو لے کر پارلیمنٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ بھارتی فوج نے 9 دسمبر کو سرحدی جھڑپ کے دوران چینی افواج کو بھارتی علاقے میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔ راج ناتھ سنگھ نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان تازہ ترین جھڑپ بھارت کی شمال مشرقی ہمالیائی ریاست اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں ہوئی جس کی سرحد چین کے جنوب سے ملتی ہے، جھڑپ کے دوران کسی بھارتی فوجی کے شدید زخمی ہونے یا ہلاکت کا واقعہ رونما نہیں ہوا۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ بھارتی فوج اپنے ملک کی سرزمین کی سلامتی کے لیے پرعزم ہے۔بھارتی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ چینی افواج کو اس طرح کے عمل سے گریز کرنے کا کہا گیا ہے تاکہ سرحد پر امن برقرار رہے۔راج ناتھ سنگھ نے پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے)کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پی ایل اے کے دستوں نے توانگ سیکٹر کے علاقے یانگسی میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر تجاوز کرکے یکطرفہ طور پر اس کی حیثیت تبدیل کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری فوج نے چین کی اس کوشش کا مضبوطی سے سامنا کیا، دونوں افواج کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی، بھارتی فوج نے بہادری سے پی ایل اے کو ہماری زمین پر قبضہ کرنے سے روکا اور انہیں اپنی پوسٹوں سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا، جھڑپ کے دوران دونوں جانب کے چند فوجی اہلکاروں کو معمولی چوٹیں آئیں۔ دریں اثنا چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے کہا کہ بھارت اور چین کے درمیان سرحد پر صورتِ حال عمومی طور پر مستحکم ہے۔گزشتہ روز اروناچل پردیش میں لائن آف ایکچوئل کے توانگ سیکٹر پر چینی اور بھارتی فوج کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی جس حوالے سے بھارتی فوج نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ جھڑپ میں دونوں جانب سے فوجیوں کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔خیال رہے کہ چینی اور بھارتی فوج کے درمیان2020 میں بھی لداخ کی وادی گلوان میں جھڑپیں ہوئی تھیں جس میں بھارت کے 20 اور چین کے 4 فوجی مارے گئے تھے۔