سیلاب کے بعد پاکستان کے معاشی آٹ لک کا ازسرنو جائزہ لے رہے ہیں
پاکستان کے ساتھ نویں جائزے کی اب تک کی بات چیت تعمیری رہے
پاکستان کو ساتویں اور آٹھویں جائزے کے لیے مختلف اہداف کو مکمل کرنا ہے
پاکستان کو مالیاتی نظم و ضبط اور خسارہ کنٹرول کرنے کے لیے اہداف کا ازسرِ نو جائزہ بھی لینا ہو گا، پاکستان میں آئی ایم ایف کی نمائندہ ایسٹرپیریز کی گفتگو
اسلام آباد (ویب نیوز)
پاکستان میں آئی ایم ایف کی نمائندہ ایسٹرپیریز نے کہا ہے کہ پاکستان سے بات چیت مزید جاری رکھنا چاہتے ہیں، پاکستان کو ڈالرکے ایکسچینج ریٹ کی پالیسی پر نظرثانی کرنا ہوگی، اندرونی اوربیرونی ادائیگیوں کے لیے فنانسنگ کوملحوظ خاطررکھنا ہوگا،پاکستان کو مالیاتی نظم و ضبط اور خسارہ کنٹرول کرنے کے لیے اہداف کا ازسرِ نو جائزہ بھی لینا ہو گا۔ ایک نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے ایسٹر پیریز نے پاکستان کے ساتھ نویں جائزے کی اب تک کی بات چیت کو تعمیری قرار دے دیا اور کہا کہ پاکستان سے جائزے کے لیے بات چیت مثبت چل رہی ہے جس دوران پاکستان سے معاشی آئوٹ لک کے ازسرنو جائزے پر تبادلہ خیال ہوا ہے جبکہ سیلاب کے بعدپاکستان کے معاشی آئوٹ لک کاازسر نو جائزہ لے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مختلف معاشی اعداد و شمارکا ازسرنوتعین کرناہوگا، مالیاتی نظم و ضبط اور خسارہ کنٹرول کرنے کے لیے اہداف کا ازسر نو جائزہ لینا ہوگا، پاکستان کو ڈالرکے ایکسچینج ریٹ کی پالیسی پر نظرثانی کرنا ہوگی۔ایسٹر پیریز کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ساتویں اور آٹھویں جائزے کے لیے مختلف اہداف کو مکمل کرنا ہے، توانائی کی اصلاحات پر ساتویں اور آٹھویں جائزے کے تحت طے شدہ اہداف پرعملدرآمد کرنا ہوگا۔نمائندہ آئی ایم ایف نے مزید کہا کہ پاکستان سے بات چیت مزید جاری رکھنا چاہتے ہیں، سیلاب متاثرین کی انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر ضروریات کا احساس ہے، پاکستان سے سیلاب متاثرین کے ریلیف کے لیے پالیسیزپربات چیت ہوئی ہے، پاکستان کو اندرونی اوربیرونی ادائیگیوں کے لیے فنانسنگ کوملحوظ خاطررکھنا ہوگا۔