- سکولوں میں25ہزار اساتذہ کی بھرتی اور عام آدمی کو انصاف کی فراہمی کیلئے فری لیگل ایڈ کی منظوری
- کچی آبادیوں کے مکینوں کو مالکانہ حقوق دینے کیلئے نئی پالیسی مرتب کرنے کا فیصلہ،2 ارب روپے کا سپورٹس انڈوومنٹ فنڈ کے قیام کی منظوری
- پلاک کیلئے25کروڑ روپے کی گرانٹ اورنظرثانی شدہ پنجاب گورنمنٹ ایڈورٹائزمنٹ پالیسی 2020 میں ترامیم کی منظوری
- اے ڈی پی کاحجم 685 ارب سے 726ارب روپے تک پہنچ چکا ہے، لاہور میں 300ماحول دوست ہائبرڈ بسیں خریدنے کی منظوری
- 4ماہ میں جتنا کام کیا ،10سال میں نہیں ہوا،وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 7 واں اجلاس
لاہور (ویب نیوز)
وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کی زیر صدارت وزیراعلیٰ آفس میں صوبائی کابینہ کا 7 واں اجلاس منعقدہوا ۔وزیراعلیٰ چودھری پرویزالٰہی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب حکومت عوام کی خدمت کے فریضے کو بخوبی سرانجام دے رہی ہے۔ہم سب ایک ہیں اور ایک رہیں گے۔عمران خان ہمارے لیڈر ہیں، ان کی آواز پر لبیک کہیں گے۔پی ٹی آئی اور مسلم لیگ قائداعظم کا اتحاد مضبوط ہے، دراڑیں ڈالنے کی ہر کوشش پہلے کی طرح ناکام ہوگی۔ ہمارا اتحاد عوام کی خدمت کیلئے ہے۔ کوئی بھی سازش پنجاب کے عوام کی خدمت سے ہمیں روک نہیں سکتی۔سازشیں کرنے والے منہ کی کھائیں گے۔وزیراعلیٰ چودھری پرویزالٰہی کی زیر صدارت پنجاب کابینہ کے اجلاس میں محکمہ سکول ایجوکیشن میں25ہزار اساتذہ بھرتی کرنے کی منظوری دی گئی۔وزیراعلیٰ چودھری پرویزالٰہی نے کہاکہ سکولوں میں 25ہزار اساتذہ کی بھرتی کی درخواست ملالہ یوسف زئی نے ملاقات میں کی تھی۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ 25ہزار اساتذہ کی بھرتی کا عمل جلد ازجلد شروع کیاجائے ۔ پنجاب کابینہ نے عام آدمی کو انصاف کی فراہمی کے لئے بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے عام آدمی کو فری لیگل ایڈفراہم کرنے کی منظوری دی اور اس ضمن میں پنجاب پبلک ڈیفنڈر سروس بل، 2022 کی منظوری دی گئی۔وزیراعلیٰ چودھری پرویزالٰہی نے کہاکہ کم وسائل رکھنے والے افراد کو پنجاب حکومت فری لیگل ایڈ دے گی اورپنجاب پبلک ڈیفنڈر سروس بل کی منظوری سے ایک ہزار ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور عام آدمی کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے گی۔پنجاب کابینہ نے کاشتکاروں کے لئے سولر پمپس کی فراہمی کے پروگرام کا دائرہ کار صوبہ بھر میں بڑھانے کی منظوری دی وزیراعلیٰ چودھری پرویزالٰہی نے کہاکہ سولر پمپس کی فراہمی کے پروگرام سے زرعی شعبہ ترقی کرے گا ۔ کاشتکار کو پانی کی فراہمی یقینی بنا ئی جا سکے گی او رزرعی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔ پنجاب کابینہ کے اجلاس میں کچی آبادیوں کے مکینوں کو مالکانہ حقوق دینے کے لئے نئی پالیسی مرتب کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔وزیراعلیٰ چودھری پرویزالٰہی نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کو جلد ازجلد نئی پالیسی کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی۔ پنجاب کابینہ نے2 ارب روپے کا سپورٹس انڈوومنٹ فنڈ کے قیام کی منظوری دے دی ۔چودھری پرویزالٰہی نے کہاکہ انٹرنیشنل کوچز کو مقامی کھلاڑیوں کی تربیت کے لئے پاکستان بلایا جائے گا۔ انڈوومنٹ فنڈ کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود کے لئے خرچ ہوگا ۔اجلاس میںIRMNCH اور نیوٹریشن پروگرام پنجاب کی لیڈی ہیلتھ سپروائزرز کو خصوصی الاؤنس دینے کی منظوری دی گئی۔وزیراعلیٰ چودھری پرویزالٰہی نے خصوصی الائونس کو 5ہزار روپے تک بڑھانے کی منظوری دی۔اجلاس میں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف لینگوئج آرٹ اینڈ کلچر (PILAC) کیلئے25کروڑ روپے کی خصوصی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے میں پنجابی زبان او رکلچر کو فروغ دینے کے لئے ہر ممکن اقدام کریں گے ۔ نظرثانی شدہ پنجاب گورنمنٹ ایڈورٹائزمنٹ پالیسی 2020 میں ترامیم کی منظوری دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ایڈورٹائزمنٹ پالیسی کا شہباز شریف نے بیڑا غرق کیا۔قومی اخبارات کے ساتھ علاقائی اخبارات کو بھی اشتہارات کا مناسب کوٹہ ملنا ضروری ہے۔4ماہ میں جتنا کام کیا ،10سال میں نہیں ہوا۔ اشتہارات کے ذریعے ہی عوام کو آگاہی حاصل ہوسکے گی۔وزیراعلیٰ چودھری پرویزالٰہی نے سوشل میڈیا پر خصوصی فوکس کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ دور ڈیجیٹل میڈیاکا ہے ، ڈی جی پی آر میں سوشل میڈیا ونگ کو مزید موثر بنایاجائے۔ کابینہ نے سالانہ ترقیاتی پروگرام 2022-23 کے لیے اضافی وسائل کی فراہمی کی منظوری دی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ چند ماہ میں پنجاب کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے حجم میں 50ارب روپے کا اضافہ کیاہے۔سالانہ ترقیاتی پروگرام کاحجم 685 ارب روپے سے 726ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔پنجاب کی تاریخ میںرواں مالی سال کے 5ماہ کے دوران ترقیاتی فنڈ کے گزشتہ برس کے مقابلے میں 85ارب روپے زائد خرچ ہوئے ہیں۔اجلاس میں پبلک سیکٹر یونیورسٹیز ایکٹ 2022میں ترامیم کی منظوری دی گئی اور سرکاری کالجز میں گریڈ 19تک کے پرنسپل کے عہدے پر تقرری کااختیار محکمہ ہائر ایجوکیشن کو دینے کی منظوری دی گئی۔پنجاب کابینہ نے لاہور میں 300ماحول دوست ہائبرڈ بسیں خریدنے کی منظوری دے دی ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ 300 ماحول دوست بسوں کی خریداری پر 15 ارب روپے خرچ ہوں گے۔ لاہور میں خواتین کے لئے علیحدہ بس سٹاپ بنائے جائیں گے اور علیحدہ بسیں چلائی جائیں گی۔نابینا اوردیگر معذور افراد کے لئے بسوں میں دروازے کے ساتھ خصوصی نشستیں مخصوص کی جائیں گی۔ محمد ساجدکی قائمقام جنرل منیجر پنجاب پنشن فنڈ کے عہدے پر تقرری کی منظوری دی گئی۔کابینہ نے مینجمنٹ کمیٹی کو جنرل منیجر پنجاب پنشن فنڈ کے عہدے پر مستقل بنیادوں پر تقرری کے لئے ریکروٹمنٹ کا عمل شروع کرنے کی اجازت دی۔ پنجاب کابینہ نے کمرشل اکائونٹس میں موجود فنڈز کو استعمال میں لانے اور انوسٹمنٹ کی پالیسی اور کیش مینجمنٹ فنڈ کے قیام کی منظوری دے دی۔کیش مینجمنٹ فنڈ کے ذریعے حکومتی سکیورٹیز میں انوسٹمنٹ کی جا سکے گی۔فنڈز کے تمام امور کا جائزہ انوسٹمنٹ مینجمنٹ کمیٹی لے گی۔سرمایہ کاری سے حاصل ہونے والے پرافٹ کو ڈویلپمنٹ پر خرچ کیاجائے گا۔سرگودھا میں چودھری انور علی چیمہ انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے قیام اور سکیم کو سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کی منظوری دی۔ چودھری پرویز الٰہی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی، بہاولپور میں علاج معالجہ کی سہولتوں کو بہتر بنانے کیلئے تھلیم سکین اور ضروری مشینری خریدنے کی منظوری دی گئی۔ پنجاب کابینہ نے بار ایسوسی ایشنز کے لئے 27کروڑ روپے کی گرانٹ کے اجراء کی منظوری دی۔ جناح پبلک سکول اینڈ کالج حافظ حیات، گجرات کے مین گیٹ سے ملحقہ اراضی کے حصول کے لیے129.49 ملین روپے کے فنڈز کے اجراء کی منظوری دے دی۔ پنجاب انوائرمینٹل ٹربیونل رولز 2012 کے تحت پنجاب انوائرمینٹل ٹربیونل کے ممبر (جنرل) محمد عرفان کی مدت میں توسیع ، رحیم یار خان میں مینگو ریسرچ سینٹر کے قیام کے لیے سرکاری اراضی کی نشاندہی اور منتقلی،پنجاب مائننگ کنسیشن رولز، 2002کے تحت معدنی ذخائر کے بہتر استعمال کے لیے لائم سٹون پالیسی اور راک سالٹ یونیفارم پالیسی 2022 اور پنجاب مائننگ کنسیشن رولز 2002 کی متعلقہ دفعات میں ترامیم کی منظوری دی گئی۔محکمہ تعلقات عامہ کے افسروں اور ملازمین کے لئے خصوصی الائونس کی اصولی منظوری دے دی ۔وزیراعلیٰ آفس میں کام کرنے والے سکیورٹی عملے کیلئے اعزازیہ کی منظوری بھی دی گئی۔وزیراعلیٰ چودھری پرویزالٰہی اورپنجاب کابینہ نے مستقل چیف سیکرٹری عبداللہ سنبل اور نئے انسپکٹر جنرل پولیس عامر ذوالفقار کیلئے نیک خواہشات کااظہارکیا۔ سینئر صوبائی وزیرمیاں اسلم اقبال، صوبائی وزرائ، مشیران، معاونین خصوصی،چیف سیکرٹری،انسپکٹر جنرل پولیس اور اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔