ملک کو دلدل سے کوئی ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ نہیں نکال سکتا،ہمیں کمزور کرنے کیلئے پولیٹیکل انجینئرنگ کی جا رہی ہے، عمران خان
اسٹیبلشمنٹ نے ماضی سے سبق نہیں سیکھا، پنجاب میں ن لیگ کو لانے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ باپ پیپلزپارٹی میں شامل ہو رہی ہے
آج پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا بحران ہے،جس کا ذمہ دار صرف جنرل(ر)باجوہ ہیں،ہم ادھر جا رہے ہیں جہاں سری لنکا جا چکا ہے
جن سے ہم بھیک مانگ رہے ہیں وہ پاکستان کو قسط دینے کے لیے ملکی سلامتی پر بھاری قیمت ادا کرنے کا کہیں گے
ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کیلئے ہم تیاری کر رہے ہیں،چیئرمین پی ٹی آئی کا خواتین کنونشن سے خطاب
لاہور( ویب نیوز)
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ خدا کے واسطے کوئی پولیٹیکل انجینئرنگ نہ کرے کیونکہ ماضی میں جو پولیٹیکل انجینئرنگ کی گئی ہے اس کا ملک کو بہت نقصان ہوا ہے،ملک کو دلدل سے کوئی ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ نہیں نکال سکتا،ہمیں کمزور کرنے کیلئے پولیٹیکل انجینئرنگ کی جارہی ہے،ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کیلئے ہم تیاری کر رہے ہیں۔کراچی میں خواتین کنونشن سے وڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جہاں ہم آج کھڑے ہیں اس میں سے بڑا ہاتھ جنرل (ر) باجوہ کا ہے جس کے پاس بہت بڑی طاقت تھی اور میں نے اس وقت شوکت ترین کو ان کے پاس بھیجا تھا کہ ایک مستحکم حکومت کو نہ گرایا جائے۔ عمران خان نے کہا کہ بدقسمتی سے اسٹیبلشمنٹ نے ماضی سے سبق نہیں سیکھا اور آج ہم پولیٹیکل انجینئرنگ ہوتے دیکھ رہے ہیں جس میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کو اکٹھا کرنے، بلوچستان عوامی پارٹی(بی اے پی) کو پیپلز پارٹی میں دھکیلنے،جنوبی پنجاب میں پیپلز پارٹی کو مضبوط کرنا اور پنجاب میں مسلم لیگ(ن) کی حکومت لانی کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ خیبرپختونخوا میں ایک اور گیم چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عقل تو یہ کہتی ہے کہ ملک میں ایک مضبوط سیاسی حکومت لائیں جو ملک کو دلدل سے نکالے اور اگر کمزور سیٹ اپ لانا ہے تو وہ ویسے بھی نہیں چل سکتا۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ جن سے ہم بھیک مانگ رہے ہیں وہ پاکستان کو قسط دینے کے لیے ملکی سلامتی پر بھاری قیمت ادا کرنے کا کہیں گے اور اس پر ہم سمجھوتہ کرکے ملک کا مستقبل خطرے میں ڈال کر وہ قیمت ادا کریں گے، لہذا ایک مضبوط حکومت آئے جس سے کاروباری طبقے اور سرمایہ کاروں کو اعتماد ہو کہ پانچ سال کے لیے آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اداروں کو کہتا ہوں کہ پاکستان ہم سب کے ہاتھوں سے نکل جائے گا اور ہم سری لنکا کے حالات پر ہیں، جب میں نے پہلے ایک انٹرویو میں یہ بات کہی تھی تو مجھے غدار کہا گیا تھا اور اب پوری دنیا وہی بات کر رہی ہے کہ ہم اب سری لنکا بننے جا رہے ہیں جہاں لوگ سڑکوں پر ہوں گے۔ عمران خان نے کہا کہ آٹے قیمت اتنی بڑھ گئی ہے کہ آٹا مل نہیں رہا جس کی وجہ سے میرپورخاص میں ایک شخص آٹا لینے کے لیے قطار میں کھڑا اور زندگی کھو دی اور یہ صورتحال مزید بڑھنے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک کو تباہ کرنے کے ایجنڈے پر آئی ہے تاکہ ملک کمزور ہو اور بیرونے ایجنڈے پر ملک تکڑوں میں تقسیم ہو جائے۔ عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ خدا کے واسطے کوئی پولیٹیکل انجنیئرنگ نہ کرے کیونکہ جو پولیٹکل انجنیئرنگ کی گئی ہے اس کا ملک کو بہت نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کراچی کی خواتین سے مخاطب ہوکر کہا کہ اب یہ آپ کے لیے سیاست نہیں جہاد ہے کیونکہ آپ اپنے ملک اور قوم کے لیے نکل رہے ہیں نہ کے اپنی ذات کے لیے۔انہوں نے کہا کہ 20 برس سے دو خاندان ایک دوسرے کو چور کہتے رہے اور ملک کو لوٹتے رہے، 90کی دہائی سے پاکستان ہمیشہ آگے تھا، پاکستان کی تاریخ میں ہم نے وہ کامیابی حاصل کی تھی جو کسی نے حاصل نہیں کی۔عمران خان نے کہا کہ سب کو ملکر جدوجہد کر کے اس ملک کو نکالنا ہے، ہم ملک کو اس دلدل سے نکالنے کیلئے کام کر رہے ہیں، ملک کو اس دلدل سے کوئی ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ نہیں نکال سکتا۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ 50سال میں سب سے زیادہ مہنگائی آج ہے اوربڑھتی جا رہی ہے، امپورٹڈ حکومت ملک کو تباہ کرنے کے ایجنڈے پر آئی ہے، ہم کسی سے مدد نہیں مانگ رہے، ہم صرف اس ملک میں جمہوریت چاہ رہے ہیں۔