گورنر نے سمری پر دستخط نہ کئے، 48 گھنٹے پورے ہونے پر پنجاب اسمبلی اور صوبائی کابینہ  خود بخود تحلیل

 اسمبلی تحلیل کے عمل کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا، ایسا کرنے سے آئینی عمل میں کسی قسم کی رکاوٹ کا کوئی اندیشہ نہیں،بلیغ الرحمان

نگراں سیٹ اپ آنے تک پرویز الہی وزیراعلیٰ برقرار رہیں گے

لاہور(ویب  نیوز)

پنجاب اسمبلی اور صوبائی کابینہ تحلیل ہوگئی، گورنر نے سمری پر دستخط نہیں کئے، 48 گھنٹے پورے ہونے پر خود بخود تحلیل ہو گئی۔ گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کی جانب گورنر نے سمری پر دستخط نہ کئے، 48 گھنٹے پورے ہونے پر پنجاب اسمبلی اور صوبائی کابینہ  خود بخود تحلیل کے بعد  پنجاب اسمبلی از خود ٹوٹ گئی۔ گورنر پنجاب اسمبلی توڑنے کے عمل کا حصہ نہیں بنے۔ گورنر پنجاب نے سمری پر دستخط کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کرنے سے آئینی عمل میں کسی قسم کی رکاوٹ کا اندیشہ نہیں، آئین، قانون میں وضاحت کیساتھ تمام معاملات کے آگے بڑھنے کا راستہ موجود ہے۔سمری پر دستخط سے انکار کے بعد  پنجاب اسمبلی از خود تحلیل ہو گئی ہے۔ اڑتالیس گھنٹے کا وقت گزر چکا جس کے باعث پنجاب اسمبلی تحلیل ہو گئی ہے۔   نگران وزیر اعلی  آنے  تک پرویز  الہی ہی  وزیراعلی کے عہدے کو سنبھالیں گے۔پنجاب میں نگران سیٹ اپ کیلئے عمران خان نے اتوار کو پرویز الہی سے ملاقات کا فیصلہ کیا ہے، عمران خان اور پرویز الہی کی  زمان پارک میں ملاقات ہوگی، ملاقات میں نگران سیٹ اپ کیلئے ناموں پرمشاورت ہوگی، عمران خان مشاورت کے بعد پرویز الہی کو نگران سیٹ اپ کیلئے نام دیں گے۔واضح رہے کہ چوہدری پرویز الہی نے پنجاب اسمبلی کی تحلیل کی دستخط شدہ سمری 12 جنوری کو گورنر پنجاب کو بھجوائی تھی۔ اس سے قبل انہوں نے عدالتی حکم کی روشنی میں پنجاب اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کیا تھا، اعتماد کے ووٹ کی قرار داد کے حق میں 186 اراکین نے ووٹ دیا تھا تاہم اپوزیشن نے اس عمل کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ایوان سے واک آئوٹ کیا۔