- بہت اہم معاملہ ہے،بچوں کو تلاش کرنے پر ریاست مکمل ناکام ہورہی ہے،اگر شہری لاپتا ہوں گے تو اس کا ذمے دار کون ہوگا؟جسٹس اطہر من اللہ
- عدالت کا بچیوں کی بازیابی کی پیشررفت رپورٹ جمع کرانے کا حکم ، سماعت 27 جنوری تک ملتوی
اسلام آباد (ویب نیوز)
سپریم کورٹ آف پاکستان میں 2 بچیوں کی حوالگی سے متعلق کیس میں سیکرٹری داخلہ اور چیف سیکرٹری سندھ کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ۔جمعہ کو ڈاکٹر مہرین بلوچ کی 2 بچیوں کی حوالگی سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کی۔عدالت عظمیٰ نے لاپتا بچیوں سے متعلق پیش رفت رپورٹ جمع نہ کرانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ اور چیف سیکرٹری سندھ کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ چیف سیکرٹری اور سیکرٹری داخلہ سے جواب مانگا تھا لیکن کوئی نہیں آیا۔ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ یہ بہت اہم معاملہ ہے۔ بچوں کو تلاش کرنے پر ریاست مکمل ناکام ہورہی ہے۔ اگر شہری لاپتا ہوں گے تو اس کا ذمے دار کون ہوگا؟۔شہریوں کے لاپتا ہونے پر کسی کو تو جواب دہ ہونا ہوگا۔سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت پر بچیوں کی بازیابی کی پیش رفت رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 27 جنوری تک ملتوی کردی۔