پی ٹی آئی کے 44 اراکین اسمبلی نے استعفے واپس لینے کا فیصلہ کر لیا
سپیکر قومی اسمبلی کو ای میل کر دی ہے، اگلا قدم اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی ہوگی،اسد عمر
اسپیکر قومی اسمبلی کا پی ٹی آئی کے مزید 20 سے 25 اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کرنے پر غور
اسلام آباد (ویب نیوز )
پاکستان تحریک انصاف کے 44 اراکین قومی اسمبلی نے اپنے استعفے واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری بیان میں سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی اسد عمر نے کہا کہ کیونکہ سپیکر ابھی تک تمام اسمبلی ارکان کے استعفے قبول نہیں کر رہے، اس لئے پارٹی چیئرمین کی ہدایات کے مطابق 44 ارکان اسمبلی نے اپنے استعفے واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔سابق وزیر نے 44 پارٹی اراکین کے ناموں کی فہرست شیئر کرتے ہوئے مزید لکھا کہ سپیکر قومی اسمبلی کو ای میل کر دی ہے، اگلا قدم اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی ہوگی۔یاد رہے کہ چند روز قبل سپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کے 35 اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور کئے تھے جس کے بعد مستعفی پی ٹی آئی اراکین قومی اسمبلی کی مجموعی تعداد 79 ہو گئی تھی۔
جبکہ قومی اسمبلی حکام نے اسپیکرقومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کو پی ٹی آئی کے استعفے واپس لینے سے متعلق اجتماعی درخواست قبول نہ کرنے کا مشورہ دے دیا۔ اسپیکرقومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی پی ٹی آئی کے 45 ارکان کے استعفے واپس لینے درخواست پر مشاورت جاری ہے۔ قومی اسمبلی حکام کے ساتھ اجلاس میں مختلف قانونی امور پر مشاورت کی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس میں ای میل اور وٹس ایپ پر موصول درخواست کی آئینی و قانونی حیثیت کا جائزہ لیا گیا اور حکام نے اسپیکر کو اجتماعی درخواست قبول نہ کرنے کا مشورہ دے دیا۔پارلیمانی ذرائع کے مطابق اسپیکر کی جانب سے تحریک انصاف کے مزید 20 سے 25 استعفے منظور کرنے پر بھی غور جاری ہے۔ اسمبلی حکام کی ایڈوائس پر اسپیکر استعفوں کی منظوری دیں گے۔خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے کہا ہے کہ ان کی جماعت نے 44ارکان قومی اسمبلی کے استعفے واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔اپنی ٹوئٹ میں اسد عمر نے کہا کہ اسپیکر ابھی تک تمام اسمبلی ارکان کے استعفے قبول نہیں کر رہے، اس لئے پارٹی چیئرمین کی ہدایات کے مطابق 44 ارکان اسمبلی نے اپنے استعفے واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اسد عمر نے مزید کہا کہ استعفے واپس لینے کا فیصلے سے متعلق اسپیکر قومی اسمبلی کو ای میل کر دی گئی ہے۔ اگلا قدم اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی ہو گی۔