اسلام آباد (ویب نیوز)

پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)کے درمیان قرض پروگرام کی بحالی میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔پاکستان اور آئی ایم ایف 9 ویں اقتصادی جائزہ مذاکرات کریں گے۔ آئی ایم ایف کی نمائندہ ایستر پیریز روئز نے تصدیق کردی۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا مشن 31 جنوری کو پاکستان پہنچے گا۔ آئی ایم ایف کا وفد 9 فروری تک پاکستان میں قیام کرے گا۔۔ آئی ایم ایف کی نمائندہ ایستر پیریز روئز  نے کہاکہ دورہ پاکستان کے دوران کرنسی مارکیٹ کی فعالیت پر بھی بات چیت ہوگی ،آئی ایم ایف وفدپاکستان کی درخواست پر پاکستان آرہا۔ خیال رہے کہ 24 جنوری کو پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی سطح پر ورچوئل مذاکرات میں حکومت نے پیٹرولیم لیوی اور گیس کی قیمت بڑھانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔سیکریٹری خزانہ حامدیعقوب شیخ کی زیرقیادت پاکستانی وفد نے آئی ایم ایف حکام کو پاکستان نے سیلاب زدہ علاقوں کی بحالی کیلئے اخراجات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ پاکستانی وفد کا موقف تھا کہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ واضح رہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے بجلی کی قیمت میں 10 روپے فی یونٹ سے زیادہ اضافے کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ پیٹرولیم پر17 فیصد جی ایس ٹی کی تجویز دی گئی ہے۔حکومت سے گردشی قرضوں میں کمی کیلئے لاگت کا بوجھ صارفین پرڈالنے، خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کی نجکاری کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ سیلاب اخراجات سمیت اضافی معاشی ڈیٹا بھی طلب کر لیا گیا۔